پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان نے اعلان کیا ہے کہ اپوزیشن کی 6 جماعتیں حکومت کے خلاف ملک گیر تحریک شروع کریں گی، جسے تحریک تحفظ آئین پاکستان (ٹی ٹی اے پی) کا نام دیا گیا ہے۔
کوئٹہ میں 6 جماعتی اپوزیشن اتحاد کے رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ آج تاریخی اجلاس ہوا ہے۔ اپوزیشن اتحاد بننے جا رہا ہے یہ اس کا دوسرا اجلاس تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ،سنی اتحاد کونسل، جماعت اسلامی، بلوچستان نیشنل پارٹی، پشتونخوامیپ، مجلس وحدت مسلمین کی قیادت موجود ہے۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ اس اتحاد کا بنیادی مقصد فارم 47 کی بنیاد پر بننے والی حکومت کو رَد کرنا ہے۔ بدقسمتی سے ایک ملک اور دو قوانین نافذ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں دو قوانین کے نظام کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ لوگوں کے حقوق کا تحفظ تب ہو گا جب ملک میں ایک قانون ہو گا۔ ملک میں پارلیمنٹ کی بالادستی ہونی چاہیے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
اس موقع پرعمر ایوب خان نے اپوزیشن اتحاد کے نام کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد کا نام "تحریک تحفظ آئین پاکستان" رکھا گیا ہے۔ اتفاق رائے کے ساتھ محمود خان اچکزئی کو اس تحریک کا صدر مقرر کردیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اس اتحاد کے پلیٹ فارم سے دو جلسے ہوں گے۔ ایک جلسہ پشین اور دوسرا جلسہ چمن میں ہوگا۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ایک کوآرڈی نیشن کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں جس میں ہر پارٹی کا نمائندہ شامل ہوگا۔ کمیٹی آئین کے اہم نکات پر ایکشن پلان مرتب کرے گی۔ اگلا اجلاس لاہور میں 29 اپریل کو ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 8 فروری کے الیکشن ایک سونامی سے کم نہیں تھے۔ ہم نے آئین اور قانون کی پاسداری کیلئے قربانیاں دی ہیں۔ یہاں بیٹھی تما م جماعتیں اپنی مرضی سے تحریک میں شامل ہیں۔ ہمارا ایک ایجنڈا آئین اور قانون کی بالادستی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 8 فروری کے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف تحریک چلائی جا رہی ہے جس کا مقصد آئین کا تحفظ اور قانون کی حکمرانی ہے۔ اپوزیشن اتحاد نے انتخابی نتائج کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے والی حکومت کو مسترد کر دیا۔
اجلاس میں عمر ایوب، اختر مینگل اور محمود اچکزئی کے علاوہ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا خان، مجلس وحدت مسلمین کے چیئرمین راجہ ناصر عباس اور جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ نے بھی شرکت کی۔