چیئرمین پیمرا کی جانب سے ٹی وی چینل کا لائسنس معطل کرنے کے اختیارات سے متعلق کیس میں سندھ ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ 24 اپریل 2001 کو ہونے والے پیمرا اجلاس کی کارروائی غیر قانونی تھی۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کے نتیجے میں اٹھائے گئے اقدامات بھی غیر قانونی تصور ہوں گے۔
سندھ ہائیکورٹ کا اپنے فیصلے میں کہنا تھا کہ پیمرا آرڈیننس کی سیکشن 30 کے تحت ٹی وی چینل کا لائسنس معطل کرنے کا اختیار چیئرمین پیمرا یا کسی افسر کو نہیں دیا جا سکتا۔
خیال رہے کہ پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن نے چیئرمین پیمرا کے اختیارات کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
2017 میں ابصار عالم کی بطور چئیرمین پیمرا عدالتی فیصلوں پر تنقید
اس حوالے سے سیاق و سباق میں یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ 2017 میں چئیرمین پیمرا ابصار عالم نے پیمرا پر عدالتی فیصلوں سے متعلق کہا تھا کہ کہ پیمرا آئین کے تحت ذمہ داریاں نبھارہا ہے،شوکاز نوٹس پر بھی حکم امتناع جاری ہورہے ہیں،چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ ہمارے زیر التوا کیسز سنے جائیں۔ اگر اختیار نہیں دینا تو پیمرا کو بند کردیں۔
تب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتےہوئےابصارعالم نےکہا کہ پیمرا کے اختیارات کو محدود کردیا گیا ہے۔ پیمرا کا اختیار عملی طور پر ہائیکورٹس کے پاس چلاگیا۔وزیر اعظم نواز شریف اور چیف جسٹس کو خط لکھا ہے۔چیئرمین پیمرانےمزیدبتایاکہ ہم نےآرمی چیف کو بھی خط لکھا ہے۔
چیئرمین پیمراکاکہناتھاکہ مزیدچینلزکی لائسنسنگ اوپن کرناچاہ رہے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ قدامت پسند مائنڈ سیٹ ہم پر تنقید کرتا ہے۔ پیمرا پوسٹ آفس کے طور پر کام کرتا ہے۔ چیئرمین ابصارعالم نےبتایا کہ میری ذات پر حملے شروع ہوگئے، الزامات لگ رہے ہیں۔ کچھ لوگ پیمرا ملازمین کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ پیمرا ملازم میرے بچوں کی طرح ہیں، ان کو دھمکیاں مل رہی ہیں ۔اس معاملے پرابصارعالم نےوزیراعظم،چیف جسٹس اورآرمی چیف سے تحقیقات کی اپیل کی۔ دھمکیوں کی فون کالز کا معاملہ وزیر اعظم کے علم میں لاچکا ہوں۔ اس معاملے کو سپریم کورٹ لے جارہے ہیں۔
انھوں نے مشکوک شکص کی کال بھی سنوائی اور کہاکہ ہمیں نہیں پتہ کال کرنے والا کون شخص ہے۔ ابصارعالم کاکہناتھاکہ آپ کوصرف ایک چیز سنوائی ہے، ہمارے پاس اور بھی چیزیں ہیں۔ ابصار عالم نے واضح کردیاکہ ہمیں تحفظ نہ ملا تو ہمارے لیے کام کرنا ممکن نہیں ہوگا۔ ابصارعالم نےبتایاکہ میری باتوں کو ناموس رسالت سے غلط انداز میں جوڑا گیا۔ انھوں نے انکشاف کیاکہ میرے دو بھائی تحریک نظام مصطفیٰ میں شہادت پاچکے ہیں۔جو یہ باتیں کر رہے ہیں، میں اُن سب کوجانتا ہوں۔ابصارعالم نےمزید انکشاف کیاکہ میں نے گزشتہ سال بیاسی لاکھ روپے ٹیکس ادا کیا۔ پیمراکےمعاملات پر چئیرمین ابصارعالم کا کہناتھاکہ ہمارے لیے کام کرنا مشکل ہوچکا ہے۔ میڈیا پاکستان کا چوتھا ستون ہے، اس کا ریگولیٹر انتہائی اہم ہے۔ اگر اختیار نہیں دینا تو پیمرا کو بند کردیں۔