لاپتہ افراد کی عدم بازیابی: سندھ ہائیکورٹ آئی جی سندھ پر برہم

لاپتہ افراد کی عدم بازیابی: سندھ ہائیکورٹ آئی جی سندھ پر برہم
سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں آئی جی سندھ مشتاق مہر عدالت میں پیش ہوئے۔

سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپھوٹو نے کہا کہ لاپتہ افراد کا معاملہ سنگین ہے، کئی افسر جے آئی ٹی رپورٹس پر دستخط ہی نہیں کرتے، جب ان کو طلب کیا جاتا ہے تب دستخط کیئے جاتے ہیں۔

عدالت نے لاپتا افرادکی عدم بازیابی پر آئی جی سندھ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ  لاپتا افراد کا معاملہ سنگین ہے، کئی افسر جے آئی ٹی رپورٹس پر دستخط ہی نہیں کرتے، جب ان کو طلب کیا جاتا ہے تب دستخط کیے جاتے ہیں۔


عدالت نے آئی جی سندھ سے مکالمہ کیا کہ آپ سینئر افسر ہیں اس معاملے کو دیکھنا چاہیے، اس پر آئی جی نے کہا کہ افسران کو کہہ دیا  کہ کوئی اور ادارہ دستخط نہیں کرتا تو دستخط کردیا کریں۔


مشتاق مہر نے بتایا کہ لاپتا امین اور الیاس کی ذاتی دشمنی کا معاملہ بھی سامنے آیا ہے، ہرسطح پر لاپتا افراد کے مسئلے کو دیکھ رہے ہیں۔


عدالت نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ لاپتا افرادکے معاملے پر ہر ماہ جے آئی ٹی اور پی ٹی ایف کا اجلاس بلائیں۔


بعد ازاں عدالت نے سیکرٹری داخلہ کو طلب کرتے ہوئے رینجرز سے بھی اس معاملے پر رپورٹ طلب کرلی۔