سیشن جج چترال جاوید الرحمن نے پی ٹی آئی کے مقامی رہنما ارشاد مکرر کو چترال میں کرونا وائرس کی آمد کے بارے میں سوشل میڈیا کے ذریعے خبر پھیلانے اور خوف و ہراس پیدا کرنے پر گرفتاری کا حکم دے دیا جسے ماتحت عدالت نے قبل از گرفتاری ضمانت دے دی تھی۔
چترال پولیس نے ان کے خلاف تعزیرات پاکستان کے دفعہ 505 اور ٹیلی گراف ایکٹ کے دفعہ 25 کے تحت مقدمہ دائر کیا تھا جس نے گذشتہ دنوں دروش کے قریب ایک پاؤر پراجیکٹ میں کام کرنے والے ایک چینی باشندے کو پیٹ میں درد ہونے پر ہسپتال میں داخل کرنے پر فیس بک کے ذریعے خبر چلائی تھی کہ اس چینی باشندے میں کرونا وائر س موجود ہو سکتا ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ ملزم کے خلاف کیس کسی بد دیانتی کی بنا پر درج نہیں ہوا ہے لہٰذا ان کی قبل از گرفتاری ضمانت کو منسوخ کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کا حکم دیا جاتا ہے۔
عدالت کی طرف سے حکم جاری ہونے پر چترال پولیس کے تھانہ دروش کے عملے نے انہیں کمرہ عدالت سے گرفتار کر کے دروش منتقل کر دیا۔ گرفتاری سے قبل ارشاد مکرر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُنہوں نے صرف کرونا وائرس کے خدشے کا اظہار کیا تھا کیونکہ چینی باشندہ دروش بازار میں چلتے ہوئے گر گیا تھا جس پر انہیں مقامی ہسپتال پہنچایا گیا۔
اُنہوں نے کہا کہ لاوی ہائیڈرو پراجیکٹ میں سو سے زیادہ چینی باشندے کام کر رہے ہیں لہذا ان کی سکریننگ اور میڈیکل ٹیسٹ انتہائی ضروری ہے اور ساتھ رخصت پر گئے ہوئے چینی باشندوں کو واپسی پر ضرور سکریننگ سے گزارا جائے تاکہ یہ مہلک بیماری یہاں تک نہ پہنچے۔