پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق محفوظ فیصلہ آج ہی سنا دیا جائے گا۔ سپریم کورٹ ایک جانب پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے گی اور دوسری جانب لگ رہا ہے سپریم کورٹ پی ٹی آئی کو انتخابی نشان بلا دینے کے لیے کوئی درمیانی راستہ نکالے گی تاکہ پی ٹی آئی کو لیول پلیئنگ فیلڈ دی جا سکے۔ یہ کہنا ہے سید صبیح الحسنین کا۔
نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں افتخار احمد نے کہا پی ٹی آئی اور اس کے چاہنے والوں نے سوچ رکھا ہے کہ ہر ملکی ادارے کو بے توقیر کر دیا جائے۔ اس کا ایک ثبوت آج پی ٹی آئی کے چیف الیکشن کمشنر کے سپریم کورٹ میں طرز عمل سے بھی ملا۔ پی ٹی آئی چاہتی ہے عدالتیں ان سے خوفزدہ ہو کر فیصلے سنائیں۔ زمینی حقیقت یہ ہے کہ ہم مخلوط حکومت کی طرف جا رہے ہیں۔ نواز شریف وزیر اعظم بن جائیں گے مگر ان کے ساتھ بھاری اکثریت نہیں ہو گی۔
مزمل سہروردی کے مطابق پی ٹی آئی کو انتخابی نشان بلّا واپس نہیں ملے گا۔ میری خواہش ہے سپریم کورٹ ایسا فیصلہ دے جس سے سیاسی جماعتوں سے آمریت کو ختم کیا جا سکے۔ عمران خان نے آج ٹکٹوں کی تقسیم سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔ اب پی ٹی آئی امیدواروں کی لسٹ بیرسٹر گوہر کی لسٹ بن چکی ہے، یہ عمران خان کے امیدوار نہیں ہیں۔
میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔