ورلڈ بینک کے زیر انتظام انٹرنیشنل سینٹرفارسیٹلمنٹ آف انوسٹمنٹ ڈسپیوٹس نے ریکوڈک کیس میں پاکستان کو 5 ارب 97 کروڑ ڈالرکا جرمانہ عائد کیا ہے۔
انٹرنیشنل سینٹر فارسیٹلمنٹ آف انوسٹمنٹ ڈسپیوٹس نے ریکوڈک کا معاہدہ منسوخ کرنے کی پاداش میں پاکستان 5 ارب 97 کروڑ ڈالرکا جرمانہ عائد کیا ہے، جب کہ پاکستان کو ایک ارب87 کروڑ ڈالرسود بھی ادا کرنا ہوگا۔
سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخارچوہدری نے ریکوڈک کا معاہدہ منسوخ کیا تھا، جس پر 2012 میں ٹیتھیان کمپنی نے ورلڈبینک کے ٹربیونل میں پاکستان کےخلاف مقدمہ درج کردیا تھا، پاکستان 7 سال تک انٹرنیشنل ٹربیونل میں اپنا مقدمہ لڑتا رہا، تاہم آج انٹرنیشنل سینٹرفارسیٹلمنٹ آف انوسٹمنٹ ڈسپیوٹس کے ٹربیونل نے پاکستان کے خلاف فیصلہ دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ کی طرف سےمعاہدہ منسوخ کرنے کی وجہ نامناسب ہے۔
انٹرنیشنل ٹربیونل نے پاکستان کے خلاف 700 صفحات پرمشتمل فیصلہ جاری کرتے ہوئے پاکستان پر 5 ارب 97 کروڑ ڈالر کا جرمانہ عائد کردیا، جب کہ ایک ارب 87 کروڑ ڈالرسود اس کے علاوہ ادا کرنا ہوگا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے فیصلے کوچیلنج کرنے کافیصلہ کرلیا ہے اور بہت جلد فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرے گا، تاہم پاکستان کی جانب سے نظرثانی کی اپیل کے فیصلے پر2 سے 3 سال لگ سکتے ہیں۔