آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ 14 اگست تک سیف سٹی اتھارٹی کے 06 ہزار 500 کیمرے مکمل فعال حالت میں ہوں گے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا نجی کمپنی ہواوے ( Huawei) اور چینی کمپنی کے عہدیداران کے ساتھ اہم اجلاس ہوا۔ چیف آپریٹنگ آفیسر پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کامران خان،چینی و نجی کمپنیوں کے نمائندوں، متعلقہ افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔
آئی جی پنجاب کے مطابق نجی کمپنی ہواوے کو سیف سٹی اتھارٹی کے شاہراہوں پر نصب غیر فعال کیمرے ٹھیک کرانے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ ہواوے کا سامان بذریعہ کارگو شپ 21 جون کو پہنچ رہا ہےجس کے بعد فوری کام کا آغاز ہوجائے گا۔
آئی جی ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ نجی کمپنی ہواوے 14 اگست تک صوبائی دارالحکومت کے سیف سٹی سسٹم کے 02 ہزار سی سی ٹی وی کیمرے درست کرے گی۔ سیف سٹی اتھارٹی کے مزید 500 کیمروں کو بھی دیگر ذرائع سے ٹھیک کیا جا رہا ہے۔ کیمروں کے فعال ہونے سے اہم شاہراہوں اور حساس مقامات کی سکیورٹی مانیٹرنگ کا عمل مزید موثر ہو گا۔ ہواوے کے مطابق 14 اگست تک سیف سٹی اتھارٹی کے 06 ہزار 500 کیمرے مکمل فعال حالت میں ہوں گے۔
آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ سیف سٹی کی ورکنگ میں سافٹ وئیر کے تمام مسائل کو حل کر لیا گیا۔ چہرہ شناخت کا سسٹم بھی دوبارہ فعال ہو چکا ہے۔ سیف سٹی کے جدید سسٹم سے اشتہاریوں اور مطلوب مجرمان کی شناخت اور گرفتاریوں کا عمل جاری ہے۔ 700 کروڑ روپے کی لاگت سے مقامی سافٹ ویئر کے ذریعے گوجرانوالہ، فیصل آباد اور راولپنڈی میں بھی سیف سٹی پراجیکٹس پر کام کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔ لوکل سافٹ وئیرز اور جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس ان پراجیکٹس کو ٹائم لائن کے اندر جلد مکمل کیا جائے گا۔
آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ انسداد جرائم، ٹریفک مینجمنٹ اور داخلی و خارجی راستوں اور حساس مقامات کی سکیورٹی میں سیف سٹی ٹیکنالوجی کو کلیدی حیثیت حاصل ہے۔
حسن نقوی تحقیقاتی صحافی کے طور پر متعدد بین الاقوامی اور قومی ذرائع ابلاغ کے اداروں سے وابستہ رہے ہیں۔ سیاست، دہشت گردی، شدت پسندی، عسکریت پسند گروہ اور سکیورٹی معاملات ان کے خصوصی موضوعات ہیں۔ آج کل بطور پولیٹیکل رپورٹر ایک بڑے نجی میڈیا گروپ کے ساتھ منسلک ہیں۔