چترال میں تعمیراتی کام شروع کروانے پر عوام نے اپنے منتخب نمائندوں کا شکریہ ادا کیا

چترال میں تعمیراتی کام شروع کروانے پر عوام نے اپنے منتخب نمائندوں کا شکریہ ادا کیا
چترال: جمعیت علمائے اسلام کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ علما کرام نے وعدوں کی تکمیل کر دی ہے۔ رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمٰن کی خصوصی درخواست پر جمعیت علمائے اسلام کے وفاقی نمائندے نے ضلع چترال کی پسماندگی اور ضلع لوئر اور اپر چترال میں عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے تعمیراتی کام شروع کروا دیے ہیں۔ حالیہ سیلاب سے متاثر چترال کے لنک روڈز کی ہنگامی بنیادوں پر بحالی کے لئے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو سروے کے لئے چترال بھیج دیا گیا ہے اور ہنگامی بنیادوں پر چترال کی مختلف سڑکوں پر کام شروع کروا دیا ہے۔ چترال کے سیاسی اور سماجی طبقہ فکر کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر برائے مواصلات مفتی اسعد محمود نے این ایچ اے کے ذریعے گرم چشمہ کے مختلف دیہات کے لنک روڈز پر بھی تعمیر کا کام شروع کروایا ہے۔

اسی طرح اپر چترال کے اویر ویلی روڈ، گہکیر روڈ، موڑکہو ٹو مداک روڈ، اجنو روڈ اور تریچ روڈ پر بھی کام جاری ہے اور چند دنوں میں بونی ٹو چرون اویر روڈ اور سب ڈویژن مستوج اور تحصیل موڑکہو اور تورکہو میں بھی کام کا آغاز کر دیا جائے گا۔

یاد رہے کہ رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمٰن نے اویر روڈ کے لئے اپنے اے ڈی پی (سالانہ ترقیاتی فنڈ) سے فنڈز کی فراہمی کی تھی۔ ان فنڈز سے چھانی روڈ میں کام جاری ہے اور ساتھ ہی بونی کروئی جنالی، تریچ روڈ، ریچ روڈ، کھوت روڈ، موڑکہو روڈ اور بندو گہکیر روڈ پر بھی کام کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ان تعمیراتی کاموں کا افتتاح ایم پی اے ہدایت الرحمٰن جمعیت علمائے اسلام کے اکابرین کے ساتھ مل کر کر چکے ہیں۔

چترال مین روڈ کی بحالی اور سڑکوں کے جال بچھانے پر چترال کے عوام وفاقی وزیر برائے مواصلات مفتی اسعد محمود اور ایم پی اے ہدایت الرحمٰن کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ نیا دور سے بات کرتے ہوئے علاقہ مکینوں نے امید ظاہر کی ہے کہ چترال کی سڑکوں کی حالت نہایت ابتر تھی۔ تعمیراتی کام ہونے کی وجہ سے سڑکوں کی حالت بہتر ہو جائے گی جس سے حادثات میں بھی خاطر خواہ کمی آئے گی۔