Get Alerts

فیاض الحسن چوہان کے بیٹے کے 14 نمبروں کو خود بڑھا کر 30 کیا، ہیڈ ایگزیمنر کا اعتراف

فیاض الحسن چوہان کے بیٹے کے 14 نمبروں کو خود بڑھا کر 30 کیا، ہیڈ ایگزیمنر کا اعتراف
گزشتہ روز فیاض الحسن چوہان کے بیٹے فہد حسن کے ایف ایس سی کے پریکٹیکل میں نمبر بڑھانے کا انکشاف سامنے آیا تھا جس پر کنٹرولر امتحانات نے فہد حسن کا امتحانی نتائج روکتے ہوئے انکوائری کا حکم دیدیا تھا۔

ذرائع کے مطابق فہد حسن کے پریکٹیکل میں نمبر بڑھنے کے حوالے سے انکوائری کا آغاز کر دیا گیا ہے اور ایف ایس سی فزکس کا پریکٹیکل لینے والے ہیڈ ایگزیمنر اور سب ایگزیمنر کے بیانات ریکارڈ کر لیے گئے ہیں۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ رزلٹ شیٹ پر نمبروں کے ردوبدل کی جگہ پر دونوں ایگزیمنر کے دستخط موجود ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیڈ ایگزیمنر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میں نے خود 14 نمبروں کو بڑھا کر30 کیا اور دستخط بھی کیے جب کہ سب ایگزیمنر کے مطابق انہوں نے پریکٹیکل کے 14 سے 30 نمبروں کی تبدیلی سے اتفاق کرتے ہوئے دستخط کیے۔

ذرائع راولپنڈی بورڈ کا کہنا ہے کہ انکوائری کمیٹی کی سربراہی غلام محمد جھکڑ کر رہے ہیں، انکوائری کمیٹی 2 روز میں سیکریسی ڈپارٹمنٹ سے اصل تصدیق شدہ مارک شیٹ منگوائے گی اور پرچے میں نمبرز کے رد و بدل کے معاملے کی بھی تحقیقات ہوں گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فیاض الحسن چوہان نے معاملے کی انکوائری کرنے کی درخواست چیئرمین بورڈ کو از خود ارسال کی ہے۔

چیئرمین راولپنڈی بورڈ غلام دسگیر کا کہنا ہے کہ انکوائری آفیسر کو 48 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہیڈ ایگزیمنر کے پاس پانچ فیصد سے زائد نمبر کی تبدیلی کا اختیار نہیں، تحقیقات میں یہ جاننا ضروری ہے کہ ایگزیمنر نے نمبروں کی تبدیلی خود کی یا کسی کے دباؤ میں آ کر کی، تحقیقات میں جو بھی ذمہ دار قرار پایا اس کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔

خیال رہے کہ فیاض الحسن کے بیٹے نے نجی کالج سے بارہویں جماعت کے پرچے دیئے جس میں فہد حسن نے 769 نمبر حاصل کیے ہیں۔