سنٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی سے بڑی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق حساس اداروں نے اڈیالہ جیل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو حراست میں لے لیا ہے۔
ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سہولت کاری کا الزام تھا۔
رپورٹس کے مطابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کو اختیارات سے تجاوز کے الزام تحویل میں لیا گیا ہے۔
حساس اداروں کی جانب سے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سے تحقیقات جاری ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ نے خفیہ طور پر عمران خان کے لئے پیغام رسانی کا کام انجام دیا۔
حساس اداروں کی جانب سے آئی جی جیل خانہ جات پنجاب کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔ تحقیقات کے بعد ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔
دو ماہ قبل محمد اکرم کو ان کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا اور ان کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کی گئی تھی۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے عمران خان کو موبائل فون بھی دیا تھا جسے بانی PTI استعمال کرتے رہے تھے۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز سینیئر صحافی ابصار عالم نے خبر دی تھی کہ فیض حمید کے ساتھ متعدد دیگر افراد کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی ہے اور ان میں ایک شخص ایسا بھی ہے جو یا تو اقرار کرے گا کہ اس کو ساری بات کا علم تھا یا پھر کہے گا کہ اس کے علم میں کوئی بات نہیں۔ عائشہ بخش کے سوال پر ابصار نے کہا تھا کہ یہ شخص سویلین نہیں ہے۔
سابق ڈی جی ISI جنرل فیض حمید کی سوموار کی شام گرفتاری کے بعد یہ دوسری بڑی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔