کرونا وائرس نے زندگی کے ہر پہلو کو متاثر کیا ہے خاص طور ان پہلووں کے جن میں اجتماعات کا عمل دخل تھا یا وہ اجتماعی سطح پر کئے جاتے تھے۔ ان میں سے ایک عبادات کے لئے ہونے والے مذہبی اجتماعات بھی تھے۔
رمضان کا آخری عشرہ اب شروع ہو رہا ہے اور عید الفطر کی آمد آمد ہے۔ عید الفطر کے موقع پر عید نماز کے اجتماعات مسلم دنیا میں بڑی مذہبی سرگرمی ہوتی ہے تاہم اس بار کرونا وائرس کی وجہ سے اس میں خلل آئے گا۔ جہاں سعودی عرب نے عید پر سخت کرفیو کا اعلان کیا ہے جس کے بعد نماز کا کوئی اجتماع نہیں ہوگا وہیں پاکستان میں بھی عید نماز کے اجتماع سے متعلق فیصلہ سامنے آیا ہے۔
وفاقی وزارت داخلہ نے صوبوں کو ہدایت نامہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عید نماز کے اجتماعات کے لئے بھی وہی ایس او پیز یا طریقہ کار نافذ رہے گا جو کہ رمضان میں تراویح کی نماز کے لئے نافذ تھا۔ مراسلے میں یہ بھی کہا گیا ہے صوبے یوم علی سمیت کسی بھی قسم کے اجتماعات پر پابندی عائد رکھیں۔
یاد رہے کہ پاکستان میں روزانہ 1 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں اور اب تک یہ تعداد 35 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔
یاد رہے میڈیا رپورٹس میں واضح ہے کہ تراویح کے دوران مساجد میں ایس او پیز پر عمل نہ ہونے کے برابر رہا تھا۔