وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ فوج اور حکومت ایک صفحے پر ہیں اورڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹرسروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) کی تعیناتی کے معاملات طے پاچکے ہیں اور فیصلہ اعتماد کی فضا میں ہوگا۔
وزیراعظم نے پارلیمانی پارٹی کو افغانستان کی صورت حال پر اعتمادمیں لیا، پاکستان کا مؤقف ہے کہ اس وقت افغانستان کو تنہا نہیں چھوڑنا چاہیے، انسانی جذبے کے تحت امداد جاری رہنی چاہیے، ہم نے دنیا سے بھی اپیل کی ہے اور ہم نے پاکستان کے اندر سے اقدامات کیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے افغانستان کے لیے ویزاآسان کیا ہے، تجارت کو بھی بڑھایا ہے اور افغانستان میں ہم اپنے بھائیوں کی ہر ممکن مدد کر رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ دنیا بھی افغانستان کو اکیلا نہ چھوڑے کیونکہ دنیا اکیلا چھوڑتی ہے تو اس کے نتیجے میں وہاں عدم استحکام ہوتا ہے تو دہشت گرد اپنی جگہ بنالیں گے، اس سے دنیا اور پاکستان کو اس صورت حال سے شدید نقصان پہنچے گا۔
پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے حوالے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اس وقت ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹرسروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) کے حوالے سے جو معاملہ چل رہا ہے اس پر بڑے بھرپور طریقے سے یہ بات کہی کہ فوج اور حکومت ایک پیج پر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے ان کے بہت ہی خوشگوار اور قریبی تعلقات ہیں اور جو بھی نکتہ نظر ہوتا ہے وہ ہم بیٹھ کر آپس میں بات چیت سے طے کرتے ہیں اور ڈی جی آئی ایس آئی کے مسئلے پر صورت حال یہی رہی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بہت طویل عرصے سے میں دیکھ رہا ہوں پاکستان میں سول اور ملٹری تعلقات کبھی بھی تاریخ میں اتنے اچھے نہیں تھے جتنے ابھی ہیں، فوج کا وقار پورے پاکستان کوعزیرہے اور اسی جذبے کو برقرار رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کے معاملات مکمل طور پر طے پاچکے ہیں، عمل شروع ہے اور تعیناتی جلدی ہوگی، اس پر سول اور ملٹری دونوں فریق آن بورڈ ہیں اور اعتماد کی فضا میں یہ فیصلہ ہوگا۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ اگلا معاملہ مہنگائی کا تھا جس طرح پاکستان میں مہنگائی کا تذکرہ ہے اس پر وزیراعظم نے بات کی اور کہا کہ مہنگائی کی بنیادی کی وجہ عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافہ ہے، پیٹرول 40 ڈالر تھی جو اب 80 ڈالر سے بھی بڑھ گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے معاملے سے نمٹنے کے لیے ایک نئی معاشی پالیسی تیار کی ہے، نومبر میں 3 بڑے پروگرام شروع کرنے جارہے ہیں، جس میں صحت کارڈ، کسان کارڈ اور احساس کارڈ کا معاملہ شامل ہے، صحت کارڈ کی اب پنجاب کی باری ہے، کسی بھی جماعت، کسی بھی رنگ نسل سے بالا تر ہو کو شناختی کارڈ کی بنیاد پر پنجاب میں ہر خاندان کو ساڑھے 7 لاکھ روپے تک میڈیکل انشورنس دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے رحمت للعالمین اتھارٹی کے حوالے سے اراکین کو بتایا اور پی ٹی آئی کے اراکین کو ہدایت کی ہے کہ ربیع الاول کو اس طرح منایا جائے جیسے اس سے پہلے کبھی نہیں منایا گیا ہو اور اس سلسلے میں منگل کو ایوان صدر اور کنونشن سینٹر میں دو بڑی تقریبات ہوں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کنونش سینٹر میں ایک بڑے مذہبی اجتماع سے خطاب کریں گے اور 12 ربیع الاول کے دن پر جو جشن کا موقع ہے اس کو پوری پاکستانی قوم بھرپور انداز میں منائے گی۔