عام انتخابات: الیکشن کمیشن نےقومی اور عالمی میڈیا ومبصرین کیلئے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا

صرف تسلیم شدہ میڈیا نمائندگان پولنگ عمل کی ویڈیو بنانے پولنگ سٹیشن میں داخل ہوں گے۔میڈیا نمائندگان گنتی کا بغیر کیمرا کے مشاہدہ کریں گے۔ میڈیا نمائندگان الیکشن سے قبل، دوران یا بعد میں رکاوٹ نہیں ڈالیں گے۔ پولنگ ختم ہونے کے ایک گھنٹے تک نتیجہ نشر نہیں کیا جائے گا۔نتائج نشر کرتے وقت بتایا جائے گا کہ یہ غیر سرکاری، نامکمل نتائج ہیں۔ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر صحافی یا میڈیا ادارے کی ایکریڈیشن ختم کی جا سکتی ہے۔

عام انتخابات: الیکشن کمیشن نےقومی اور عالمی میڈیا ومبصرین کیلئے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا

الیکشن کمیشن  آف پاکستان (ای سی پی) نے عام انتخابات کے لیے ملکی میڈیا اور مبصرین سمیت عالمی میٖڈیا کےضابطہ اخلاق کو حتمی شکل دیتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے تحت پاکستان کی سالمیت، وقار اور خودمختاری کیخلاف کوئی مواد شائع یا نشرنہیں کیاجائے گا۔

الیکشن کمیشن نے ملکی مبصرین کیلئے 14 اور ملکی میڈیا کیلئے 17 نکاتی ضابطہ اخلاق جاری کیا گیا ہے۔ جبکہ غیر ملکی مبصرین اورمیڈیا کی الیکشن کوریج کے لئے 31 نکاتی ضابطہ اخلاق جاری کیاگیا ہے۔ اس حوالے سے ایکریڈیشن کارڈ لازمی قراردیا گیا ہے۔

غیر ملکی مبصرین اور میڈیا بروقت اپنا ویزہ حاصل کرسکیں گے اور ان پر پاکستان کی خودمختاری کا احترام لازمی ہوگا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق وہ ویزا کی مدت سے زیادہ پاکستان میں قیام نہیں کرسکتے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق غیرملکی مبصرین ومیڈیا حکومت کی جانب سے دی گئی ایڈوائزری پرعمل کریں گے اورانتخابی عمل کے دوران غیرجانبداررہیں گے۔

وہ انتخابی عملہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں گے۔انتخابی عمل کی براہ راست کوریج ممنوع ہوگی۔صرف الیکشن کمیشن یا ریٹرننگ افسر کا جاری کردہ آفیشل نتیجہ نشر کیا جائےگا۔ مبصرین اپنی تجاویز، رپورٹس،  نتائج الیکشن کمیشن کو دیں گے۔ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بین الاقوامی میڈیا اور مبصرین کو سیکیورٹی فراہم کریں گے۔

ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر بین الاقوامی میڈیا اور مبصرین کا اجازت نامہ واپس لیا جا سکتا ہے۔ الیکشن کمیشن نے بین الاقوامی میڈیا میں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ساتھ ڈیجیٹل میڈیا اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو بھی شامل کیا ہے۔

قومی میڈیا کے لیے17 نکاتی ضابطہ اخلاق کے تحت  میڈیا میں پرنٹ، الیکٹرانک، ڈیجیٹل میڈیا اور سوشل میڈیا انفلونسرز شامل ہیں۔ خلاف ورزی پر صحافی یا میڈیا ادارے کی ایکریڈیشن ختم کی جا سکتی ہے۔

قومی میڈیا پاکستان کے نظریات، خودمختاری، سیکیورٹی، عدلیہ اور اداروں کے خلاف رائے کی عکاسی نہیں کرے گا اور ایسے بیانات جن سے قومی اتحاد، امن کا خطرہ ہو نشر نہیں کیا جائے گا۔

ضابطہ اخلاق کے مطابق کوئی ایسا مواد شامل نہیں ہوگا جو کسی سیاسی جماعت مذہب، برادری کی بنیاد پر ذاتی حملہ ہو۔ ایک امیدوار کے دوسرے امیدوار پر الزام پر دونوں اطراف سے بیان اور تصدیق کی جائے گی۔

پیمرا، پی ٹی اے، پی آئی ڈی،وزارت اطلاعات کا سائیبر ڈیجیٹل ونگ کوریج مانیٹرکرے گا۔ امیداور ادائیگی کی تفصیلات پولنگ ڈے کے 10 دن کے اندر دے گا اور قانون نافذ کرنے والے ادارے میڈیا نمائندوں اور ہاوسز کو تحفظ فراہم کریں گے۔

قومی خزانہ سے کسی سیاسی جماعت یا امیدوار کی مہم نہیں چلائی جائے گی۔  ووٹرز کی آگہی کے پروگرام چلائے جائیں گے۔  الیکشن کے دن سے 48 گھنٹے قبل الیکشن میڈیا مہم ختم کر دی جائے گی۔ الیکشن عمل میں رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔

انٹرنس ایگزٹ پولز، پولنگ سٹیشن یا حلقے میں سروے سے اجتناب کیا جائے گا۔ صرف تسلیم شدہ میڈیا نمائندگان پولنگ عمل کی ویڈیو بنانے پولنگ سٹیشن میں داخل ہوں گے۔ میڈیا نمائندگان گنتی کا بغیر کیمرا کے مشاہدہ کریں گے۔

میڈیا نمائندگان الیکشن سے قبل، دوران یا بعد میں رکاوٹ نہیں ڈالیں گے۔ پولنگ ختم ہونے کے ایک گھنٹے تک نتیجہ نشر نہیں کیا جائے گا۔نتائج نشر کرتے وقت بتایا جائے گا کہ یہ غیر سرکاری، نامکمل نتائج ہیں۔ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر صحافی یا میڈیا ادارے کی ایکریڈیشن ختم کی جا سکتی ہے۔