قومی سلامتی کمیٹی اور حکومتی فیصلوں کی روشنی میں آج بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جارہا ہے۔اس ضمن میں وزارت داخلہ نے نوٹی فکیشن جاری کیا تھا جس کے مطابق آج ملک بھر میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا، چاروں صوبائی حکومتیں بھی بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منائیں گی۔
بھارتی جارحیت، مظالم اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے غیر آئینی اقدام کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی اور خصوصی تقریبات منعقد ہوں گی جس میں مقبوضہ کشمیر کے نہتے کشمیریوں سے بھرپور اظہار یکجہتی کیا جائے گا اور بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور مظالم کے خلاف آواز بلند کی جائے گی۔
پنجاب حکومت نے صوبے کے تمام کمشنرز اور 36 اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، سرکاری اداروں کے سربراہان کے نام باقاعدہ سرکلر جاری کیا ہے جس میں یہ حکم دیا گیا ہے کہ ریلیوں میں شریک تمام افراد بطور احتجاج بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں۔
ایسے میں محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری حکم نامے میں بھی کہا گیا ہے کہ تما م اساتذہ ، بشمول سکولوں کے پرنسیپلز، تمام ٹیچنگ سٹاف کشمیر ریلی میں شرکت کو یقینی بنائے۔
محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری ہونے والی ہدایات کے مطابق تما م اساتذہ کو گورنر ہاوس کے سامنے اکٹھے ہونے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ اساتذہ کی حاضری بھی وہیں پر لگے گی۔