حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15روپے فی لیٹر تک کمی کا امکان ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15روپے فی لیٹر تک کمی کا امکان ہے، اوگرا نے پیٹرول 15روپے، ڈیزل 7روپے اور مٹی کا تیل 2روپے فی لٹر سستا کرنے کی سمری وزیراعظم کو بھجوا دی ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کی شرح کم کرکے ریلیف بڑھایا بھی جاسکتا ہے، تاہم حتمی فیصلہ آج وزیراعظم کریں گے۔
دوسری جانب وزیراعظم نے اپنے رفقاء کی مشاورت سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے کی سمری سیکرٹری وزارت پٹرولیم سے طلب کر لی ہے۔
امکانی طور پر مکمل ڈی ریگولیشن کے بعد یورپ کی طرح پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ڈی ریگولوائز کرنے کے فیصلے پر وزیراعظم کابینہ سے منظوری لیں گے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ 24 گھنٹے یا پھر ہفتے بھر کے لیے کیا جائے گا، 15 اگست کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں انٹرنیشنل کروڈ آئل کی مناسبت سے ردوبدل کیا جائے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف اوگرا اور وزارت پٹرولیم کے عہدیداروں کے ساتھ کم و بیش روزانہ ملاقاتیں کر رہے ہیں تاکہ عوام پر پٹرل، ڈیزل، مٹی کا تیل وغیرہ کی قیمتوں کا بوجھ ڈالنے کا سلسلہ ختم ہو۔
عالمی منڈی میں جو قیمت کم یا زہادہ ہو گی اس تناسب سے پاکستان میں صارفین کو پٹرول او ڈیزل ملے گا۔
ادھر وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہےکہ پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی نہیں دے سکتے،نجی ٹی وی کے پروگراممیں مفتاح اسماعیل سے جب میزبان نے پوچھا کہ 'کیا کل پیٹرول کی قیمت کم ہونے جارہی ہے؟ کیونکہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں قیمتیں کمی ہوئی ہیں اور روپیہ بھی تگڑا ہوا ہے؟ اس پر ان کا کہنا تھا کہ نہ ایک روپےکا ٹیکس لگے اور نہ لیوی لگےگی، وزارت خزانہ کی جانب سے کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دینےکے متحمل نہیں ہوسکتے، ہم نقصان برداشت نہیں کرسکتے۔