موجودہ حکومت نے گذشتہ 80 دنوں میں (11 اپریل 2022 تا 30 جون 2022) تک مختلف ممالک، ملکی اور بین الاقوامی اداروں سے 3.4 ارب امریکی ڈالرز قرضہ لیا۔ تاہم آئی ایم ایف کا قرضہ اس میں شامل نہیں ہے۔
نیا دور میڈیا کے پاس موجود وزارت خزانہ کے دستاویزات کے مطابق 7 ممالک اور 8 بینکوں اور بین الاقوامی اداروں سے 3.4 ارب ڈالرز کا قرضہ لیا گیا۔
حکومت نے دو طرفہ قرضے کے مد میں دوست ممالک چین سے 59.35 ملین امریکی ڈالر قرضہ لیا۔ فرانس سے 3.91 ملین امریکی ڈالرز، جرمنی سے 0.43 ، چاپان سے 0.58، کوریا سے 1.06ملین امریکی ڈالرز، کویت سے 0.11 ملین امریکی ڈالرز جبکہ سعودی عرب سے 300 ملین امریکی ڈالرز کا قرضہ لیا۔
دستاویزات کے مطابق موجودہ حکومت نے مختلف بین الاقوامی اداروں سے کثیر جہتی کی مد سے بھی اربوں ڈالر قرضہ لیا۔
نیا دور میڈیا کے پاس موجودہ دستاویزات کے مطابق ایشین ڈویلپمنٹ بینک سے موجودہ حکومت نے 186.10 ملین امریکی ڈالر قرضہ لیا۔ ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک سے 2.75 ملین امریکی ڈالرز، انٹرنیشنل بینک برائے دوبارہ تعمیر نو اور ترقی ( آئی بی آر ڈی) سے 47.57 ملین امریکی ڈالرز، انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسیشن (آئی ڈی اے) سے 346.99 ملین امریکی ڈالر، اسلامک ڈویلپمنٹ بینک (آئی ڈی بی) سے 130.78 ملین امریکی ڈالر، انٹرنیشنل فنڈ فار ایگریکلچرل ڈویلپمنٹ (آئی ایف اے ڈی) سے 7.09 ملین امریکی ڈالرز جبکہ اوپیک فنڈ سے 25.00 ملین امریکی ڈالر قرضہ لیا۔
دستاویزات کے مطابق چین ترقیاتی بینک سے موجودہ حکومت نے 2,240.31 ملین امریکی ڈالر جبکہ کمرشل بینک میزان سے موجودہ حکومت نے 2,240.31 ملین امریکی ڈالر قرضہ لیا۔