راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ نے مری میں سیاحوں کے داخلے پر عائد پابندی جزوی طور پر ہٹا دی ہے۔ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق سیاحوں کو مری میں داخلے کی مشروط اجازت دے دی گئی ہے۔
نوٹفکیشن میں مری داخلے کے لیے شرائط بیان کیے گئے ہیں۔ نوٹفکیشن میں کہا گیا ہے کہ مری میں سیاحوں کے داخلے کی مشروط اجازت 14 جنوری کو ہونے والے ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے اجلاس کی روشنی میں دی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق مری میں 17 جنوری سے روزانہ صرف 8 ہزار گاڑیوں کو داخلے کی اجازت ہوگی۔ حکم نامے کے مطابق 17 جنوری سے صبح 5 بجے سے شام 5 بجے تک سیاح مری میں داخل ہو سکیں گے۔ تاہم شام 5 بجے سے صبح 5 بجے کے درمیان مری میں سیاحوں کا داخلہ بدستور بند رہے گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق مری اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے رہائشیوں کی گاڑیوں کے داخلے پر پابندی نہیں ہوگی، چیف ٹریفک آفیسر راولپنڈی مری ٹریفک پلان ترتیب دیں گے۔ حد سے زائد گاڑیوں کو روکنے کی ذمے داری بھی چیف ٹریفک آفیسر کی ہوگی۔
ایکسین مکینیکل مشینری اور چیف ٹریفک آفیسر محکمہ موسمیات سے مکمل رابطے میں رہیں گے جب کہ مری میں چیف ٹریفک آفیسر، سٹی پولیس آفیسر مناسب نفری تعینات کرنے کے پابند ہوں گے۔
خیال رہے گذشتہ ہفتے میں شدید برف باری کے بعد کئی گھنٹوں تک ٹریفک میں پھنسے رہنے والی گاڑیوں میں بچوں اور خواتین سمیت 23 اموات ہوئی تھیں۔
ان اموات کے بعد پنجاب حکومت نے انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی جو مختلف پہلوؤں سے معاملے کا جائزہ لے کر تجاویز حکومت کو دے گی۔ انکوائری کمیٹی کو سات دن میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔