عمران خان سے نہیں جہانگیر ترین کے جہاز سے ڈر لگتا ہے حاصل بزنجو

عمران خان سے نہیں جہانگیر ترین کے جہاز سے ڈر لگتا ہے حاصل بزنجو
پاکستان میں سینیٹ کے چیئرمین کے لیے حزب اختلاف کی جماعتوں کے نامزد امیدوار میر حاصل بزنجو کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ انتخابی عمل پر اثر انداز ہونے کی کوششوں میں کامیابی حاصل نہیں ہو سکے گی۔

ایک انٹرویو  میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹر میر حاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ انہیں حکومت کے تاخیری حربوں پر تشویش ہے۔

حاصل بزنجو نے کہا کہ "چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں منڈی نہیں لگنی چاہیے اور اگر اس حوالے سے کچھ پک رہا ہے تو یہ ملک اور جمہوریت کے لئے اچھی بات نہیں ہے۔

میر حاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ سینیٹ وفاق کا نمائندہ اور سنجیدہ لوگوں پر مشتمل ایک فورم ہے۔ "یہ پنجاب اسمبلی نہیں جہاں سینکڑوں اراکین ہوں اور آپ انہیں جہاز میں بٹھا کر اڑتے پھریں۔ مجھے کم سے کم اپوزیشن اتحاد کی جماعتوں پر مکمل یقین ہے۔"

میر حاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کے گزشتہ انتخاب میں اگر آصف زرداری ساتھ نہ چھوڑتے تو سینیٹ میں اکثریتی جماعتیں اپنا چیئرمین سینیٹ منتخب کروانے میں ناکام نہ ہوتیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انتخاب جیتنا کو کوئی مشکل نہیں سمجھتا ہوں یہ ففٹی، ففٹی تو کیا، 80/20 کا مقابلہ بھی نہیں ہے ۔ سینیٹ چیئرمین کے الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ نہیں ہو گی اور نہ ہی پیسہ چلے گا کیونکہ سب سے غریب سینیٹر تو میں خود ہوں۔ مجھے عمران خان سے ڈر نہیں لگتا مجھے اب بھی جہانگیر خان ترین کے جہازسے ڈر لگتا ہے ، ایک انٹرویو میں انہو ں نے کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھ کر بلوچستان کارڈ استعمال کر نے کے میں سخت خلاف ہوں کہ چیئرمین سینیٹ بنانے سے بلوچستان کی محرومیاں ختم ہوتی ہیں، یا وزیر اعظم بنا دو، صدر بنا دو یا سپیکر بنا دو۔ میر حاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی محرومیاں ان عہدوں کے لئے نہیں ہیں ، ہمارے پاس تین بہت بڑی بیماریاں ہیں غربت ہے ، جہالت ہے اور پسماندگی ہے۔