بڑے زمانے سے جو لوگ دیکھ رہے ہیں کراچی کی صورتحال کو وہ سمجھ رہے ہیں کہ شہر کو سول وار کے دھانے لیجاجارہا ہے۔ کچھ حکومت کی نالائقی، ریاست کی کمینگی اور مختلف کمیونٹیوں کے لیڈران جو بہت ڈھیلے ہوئے ہیں یہ سب ذمہ دار ہیں موجودہ حالات کے۔ ہم لوگ تو دہشتگردی کے مارے ہیں نقل مکانی کرکہ زندگی ڈھونڈنے ایک جگہ سے دوسری جگہ چلے جاتے ہیں۔ دہشتگردی کی وبا ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی کوئی بھی خوشی سے اپنا گھر نہیں چھوڑتا۔ سندھ میں جو کچھ ہوا ملک اسکا متحمل نہیں ہوسکتا۔ ہمیں محرکات دیکھنے کی ضرورت ہے آخر کار کیوں انفرادی واقعات اس طرح کی سماجی لہروں میں تبدیل ہوتے ہیں۔ یہ بدقستمی کی بات ہے کہ پاکستان کی ریاست نے عوام میں یگانگت پیدا کرنے کی بجائے ہم نے اس کے برعکس راستہ اختیار کیا، جامی چانڈیو جس کے تناظر میں کل کا واقعہ ہوا اسے آپ پر امن احتجاج نہیں کہہ سکتے۔ لوگوں ہے خود ہی ویڈیوز بناکر وائرل کی ہیں لوگوں کے چہرے بھی سامنے آگئے ہیں تحقیقات ہوں گی تو پتہ چل جائے گا کونسے لوگ اس کاروائی کے پیچھے ہیں، سعید غنی

بڑے زمانے سے جو لوگ دیکھ رہے ہیں کراچی کی صورتحال کو وہ سمجھ رہے ہیں کہ شہر کو سول وار کے دھانے لیجاجارہا ہے۔ کچھ حکومت کی نالائقی، ریاست کی کمینگی اور مختلف کمیونٹیوں کے لیڈران جو بہت ڈھیلے ہوئے ہیں یہ سب ذمہ دار ہیں موجودہ حالات کے۔ ہم لوگ تو دہشتگردی کے مارے ہیں نقل مکانی کرکہ زندگی ڈھونڈنے ایک جگہ سے دوسری جگہ چلے جاتے ہیں۔ دہشتگردی کی وبا ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی کوئی بھی خوشی سے اپنا گھر نہیں چھوڑتا۔ سندھ میں جو کچھ ہوا ملک اسکا متحمل نہیں ہوسکتا۔ ہمیں محرکات دیکھنے کی ضرورت ہے آخر کار کیوں انفرادی واقعات اس طرح کی سماجی لہروں میں تبدیل ہوتے ہیں۔ یہ بدقستمی کی بات ہے کہ پاکستان کی ریاست نے عوام میں یگانگت پیدا کرنے کی بجائے ہم نے اس کے برعکس راستہ اختیار کیا، جامی چانڈیو جس کے تناظر میں کل کا واقعہ ہوا اسے آپ پر امن احتجاج نہیں کہہ سکتے۔ لوگوں ہے خود ہی ویڈیوز بناکر وائرل کی ہیں لوگوں کے چہرے بھی سامنے آگئے ہیں تحقیقات ہوں گی تو پتہ چل جائے گا کونسے لوگ اس کاروائی کے پیچھے ہیں، سعید غنی

بڑے زمانے سے جو لوگ دیکھ رہے ہیں کراچی کی صورتحال کو وہ سمجھ رہے ہیں کہ شہر کو سول وار کے دھانے لیجاجارہا ہے۔ کچھ حکومت کی نالائقی، ریاست کی کمینگی اور مختلف کمیونٹیوں کے لیڈران جو بہت ڈھیلے ہوئے ہیں یہ سب ذمہ دار ہیں موجودہ حالات کے۔



 



ہم لوگ تو دہشتگردی کے مارے ہیں نقل مکانی کرکہ زندگی ڈھونڈنے ایک جگہ سے دوسری جگہ چلے جاتے ہیں۔ دہشتگردی کی وبا ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی کوئی بھی خوشی سے اپنا گھر نہیں چھوڑتا۔ سندھ میں جو کچھ ہوا ملک اسکا متحمل نہیں ہوسکتا۔



 



ہمیں محرکات دیکھنے کی ضرورت ہے آخر کار کیوں انفرادی واقعات اس طرح کی سماجی لہروں میں تبدیل ہوتے ہیں۔



یہ بدقستمی کی بات ہے کہ پاکستان کی ریاست نے عوام میں یگانگت پیدا کرنے کی بجائے ہم نے اس کے برعکس راستہ اختیار کیا، جامی چانڈیو



 



جس کے تناظر میں کل کا واقعہ ہوا اسے آپ پر امن احتجاج نہیں کہہ سکتے۔ لوگوں ہے خود ہی ویڈیوز بناکر وائرل کی ہیں لوگوں کے چہرے بھی سامنے آگئے ہیں تحقیقات ہوں گی تو پتہ چل جائے گا کونسے لوگ اس کاروائی کے پیچھے ہیں، سعید غنی