پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ان کی ذاتی رائے میں اگر اسمبلی سے استعفے نہیں دیے جاتے تو شاید لانگ مارچ کی زیادہ افادیت نہ ہو۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کل پی ڈی ایم کے اجلاس میں لانگ مارچ کی حتمی حکمت عملی طے کریں گے اور پارلیمنٹ سے استعفوں کو بھی ایجنڈے پر رکھا ہے۔
نہوں نے کہا کہ میری ذاتی رائے میں اگر ہم اس اسمبلی سے استعفے نہیں دیتے تو شاید لانگ مارچ کی زیادہ افادیت نہ ہو۔
پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کی ٹائمنگ پی ڈی ایم طے کرے گا اور لانگ مارچ کوئی ایک دن کا نہیں ہوا، 26 مارچ کے لانگ مارچ پر سب کا اتفاق ہے اور کورونا ہمارا راستہ نہیں روک پائے گا۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ماضی میں مختلف جماعتوں کے اراکین نے اپنے ووٹ کو غلط استعمال کیا لیکن کسی ایک ممبر کے دغا دینے سے حزب اختلاف کی پوزیشن کمزور نہیں ہوتی اور کسی ممبر کے دغا کرنے کو پارٹی پالیسی یا پارٹی کی رائے قرار دینا مناسب نہیں، حزب اختلاف متحد ہے، کل اجلاس میں دیکھیں گے کہ ہمارے ووٹ کیوں کم ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاداریاں کیوں تبدیل ہورہی ہیں، اس کے پیچھے دباؤ ہوگا،لالچ یا دھمکیاں ہوں گی، کوئی تو اس پر کام کررہا ہوگا۔
دوسری جانب مریم نواز کا کہنا تھاکہ استعفوں کا معاملہ کل پی ڈی ایم اجلاس میں کلیئر ہوجائے گا، جو استعفوں پر نہیں مانتے انہیں منانے کی کوشش کریں گے، ہم نے بھی ان کی بات مانی ہے، پی ڈی ایم 10 جماعتوں کا اتحاد بڑے ایجنڈے پر متحد ہے۔
جبکہ نواز شریف کے حوالے سے بھی خبر ہے کہ انہوں نے مولانا فضل کو اس بات کی یقین دہانی کروائی ہے کہ ن لیگ کے استعفے انہیں دے دیتے ہیں وہ جیسے چائیں جس وقت چاہیں اسمبلی میں پیش کردیں۔