گلتاری سے سکردو جانے والی دو مسافر گاڑیاں دیوسائی کے مقام پر لاپتہ ہو گئی ہیں اور پچھلے 27 گھنٹوں سے ان کے ساتھ رابطہ منقطع ہو چکا ہے۔ دونوں مسافر گاڑیوں میں 13 سے 14 مسافر سوار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مذکورہ علاقے میں برف باری ہو رہی ہے جس کے باعث لاپتہ گاڑیوں کی تلاش میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ گلتاری سے تعلق رکھنے والے مقامی صحافی اقبال علی اقبال نے اس واقعے کی اطلاع حکام کو دی ہے۔ لاپتہ مسافروں کے اہلخانہ نے حکومت پاکستان اور پاک فوج سے اپیل کی ہے کہ لاپتہ مسافروں کی تلاش کے لیے فوری طور پر ریسکیو آپریشن شروع کیا جائے۔
لاپتہ گاڑیوں کی تلاش کے لیے ایک مقامی ریسکیو ٹیم پہلے ہی گلتاری سے دیوسائی کے لیے روانہ ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان آرمی کا ایک ہیلی کاپٹر بھی تیار کھڑا ہے جو موسم بہتر ہوتے ہی تلاش کا کام شروع کر دے گا۔ گلگت میں انٹر سروسز پبلک ریلیشنز ( آئی ایس پی آر) کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق موسم کی صورت حال میں بہتری آتے ہی ریسکیو آپریشن شروع کر دیا جائے گا۔
لاپتہ مسافروں کے اہلخانہ اور حکام موسم کے بہتر ہونے کی امید لگائے بیٹھے ہیں تاکہ آپریشن شروع کیا جا سکے اور لاپتہ مسافروں کو ڈھونڈ کر بحفاظت گھر لایا جا سکے۔
دیوسائی کا علاقہ ایک مشہور و معروف سیاحتی مقام ہے جسے دیکھنے کے لیے ناصرف پورے پاکستان سے بلکہ دنیا کے دیگر ممالک سے بھی لوگ سکردو کا رخ کرتے ہیں۔ دیوسائی کا مقام سکردو سے 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور محکمہ موسمیات کے مطابق دیوسائی کا رواں ہفتے کا درجہ حرارت منفی 17 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے۔ اس وقت دیوسائی کے آس پاس برف باری کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے ریسیکو آپریشن شروع کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اگرچہ مقامی ریسکیو ٹیم لاپتہ مسافر گاڑیوں کی تلاش کے لیے روانہ ہو چکی ہے مگر پاک آرمی کا ریسکیو آپریشن صرف اسی صورت میں شروع ہو سکتا ہے اگر موسم کی صورت حال قدرے بہتر ہو۔
یہ پہلا موقع نہیں جب سیاح پاکستان کے کسی سیاحتی مقام پر خراب موسم کے باعث مشکلات کا شکار ہوئے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں مری کے علاقے میں کئی مسافر گاڑیاں شدید برف باری کے موسم میں پھنس گئی تھیں اور حکام کو ان تک پہنچنے میں کئی گھنٹے کا وقت لگ گیا تھا۔ جب تک ریسکیو ٹیمیں ان پھنسی ہوئی گاڑیوں تک پہنچ پاتیں، کئی مسافر اپنی گاڑیوں میں ہی دم توڑ چکے تھے۔
گلتاری کے مقامی افراد اسی خدشے کے باعث حکومت پاکستان سے اپیل کر رہے ہیں کہ جلد از جلد لاپتہ مسافروں کی تلاش کا کام شروع کیا جائے تاکہ کسی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔