سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے سلسلہ وار پیغامات میں معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے متعارف کروایا جانے والا سول ضابطہ اخلاق ترمیمی بل اور قانونی مدد و انصاف اختیارات ترمیمی بل کی وجہ سے لوگوں کو فوری انصاف مہیا ہوسکے گا۔
معاون خصوصی نے کہا کہ سول پروسیجر کوڈ کا ترمیمی بل حقیقی تبدیلی کی طرف بڑھتے موجودہ حکومت کے لیے مثبت قدم ہے، ایک نسل مقدمہ درج کرتی اور تیسری نسل تک پہنچ کر اس کا فیصلہ ہوتا تھا۔ سول کورٹ سے لے کر سپریم کورٹ تک دیوانی مقدمات کا فیصلہ دو سال تک کرنےکی قانونی شرط لاگو کی جارہی ہے۔
حقیقی تبدیلی کی طرف بڑھتے موجودہ حکومت کے مثبت قدم
"Code of Civil Procedure ( Amendment ) Bill
ایک نسل مقدمہ درج کرتی اور تیسری نسل تک پہنچ کر اس کا فیصلہ ہوتا تھا.
سول کورٹ سے لے کر سپریم کورٹ تک دیوانی مقدمات کا فیصلہ دو سال تک کرنےکی قانونی شرط لاگو کی جارہی ہے.
— Firdous Ashiq Awan (@Dr_FirdousPTI) September 15, 2019
اپنے ایک اور ٹویٹ میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ سمن کے اجرا، وصولی اور عدالتی حاضری سے لے کر شہادتیں ریکارڈ کروانے کے عمل تک ہر مرحلے کو جدید ٹیکنالوجی سے منسلک کیا جا رہا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سستے اور فوری انصاف کی فراہمی پاکستان تحریک انصاف کا بنیادی نظریہ اور وزیراعظم عمران خان کا مقصد ہے۔