کراچی کی گلیوں میں وفاقی وزیر کی کلاس: 'جھوٹی بات ہے،کارڈ بینظیر کا ہے، فوٹو عمران کا لگادیا ہے'

کراچی کی گلیوں میں وفاقی وزیر کی کلاس: 'جھوٹی بات ہے،کارڈ بینظیر کا ہے، فوٹو عمران کا لگادیا ہے'
سیاست کی بات کی جائے تو دنیا بھر میں حکمران طبقہ خود کو  ارسطو کے مقابلے کا دانا، ماکیاویلی کے مقابلے کا شاطر، حاتم طائی کے برابر کا سخی اور کم از کم  آئنسٹائن کے مماثل ذہین سمجھتا ہے۔ جبکہ عوام کو اکثر بے وقوف اور بھولا سمجھا جاتا ہے۔

لیکن شاید ایسا سمجھنے والے سیاستدان اور حکمران صرف رسوائی ہی مول لیتے ہیں۔ کیونکہ عوام نے ہر بار ثابت کیا ہے کہ وہ اپنا صحیح اور غلط جانتے ہیں۔ انہیں سچے اور جھوٹے ، کھرے کھوٹے، بے ایمان اور ایماندار کے درمیان فرق خوب معلوم ہے۔  ایسا ہی واقعہ کراچی میں پیش آیا ہے جہاں کی گلیوں میں وفاقی وزیر علی زیدی جب اپنے رہنما عمران خان کی تعریف و توصیف کرتے ہوئے احساس پروگرام کے تحت دیئے جانے والی 12000 کی رقم کو عمران خان کی طرف سے دی جانے والی رقم قرار دے رہے تھے تو انکا ٹاکرا ایک خاتون سے ہوگیا جس نے وفاقی وزیر کو جھوٹ اور سچ کے درمیان فرق صاف بتا دیا۔ 

ایک وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وفاقی وزیر علی زیدی مستحقین میں رقم بانٹنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہہ رہے کہ یہ پیسے حکومت پاکستان کے ہیں۔ اور یہ زبردست پروگرام وزیر اعظم عمران خان کا ہے یہ بلاول ہاؤس سے آئے پیسے نہیں ہیں۔ ابھی وہ بات کر رہے تھے کہ ایک خاتون نے انہیں ٹوکا اور بتایا کہ عمران  نے تو کبھی بال لے کر نہیں کھیلا ہوگا تو ہمیں کہاں سے دے گا، ہمارے پیسے ضبط کئے جا رہے ہیں۔ یہ پیسہ عمران خان کا نہیں ہے۔ اس پر علی زیدی نے کہا کہ یہ 12000 تو عمران خان دے رہا ہے۔ تو خاتون نے کہا کہ کہ نہیں یہ جھوٹی بات ہے۔ یہ بینظیر کا پیسہ ہے۔ کارڈ بینظر کا ہے اوپر فوٹو عمران خان کا لگا کر کہتے ہیں کہ عمران خان دے رہا ہے۔ 

https://twitter.com/aadiiroy/status/1250716598744297479

یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے اور سوشل میڈیا صارفین اس خاتون کی جہاں تعریف کر رہے ہیں تو وہیں وفاقی وزیر کو اس موقع پر سیاست سے باز رہنے کی تلقین بھی کر رہے ہیں۔ تاہم پی ٹی آئی سپورٹرز نے اسے ایک پلانٹڈ واقعہ قرار دیا ہے۔