اسپیکر قومی اسمبلی نے قاسم سوری کے پی ٹی آئی استعفے قبول کرنے کو کالعدم قرار دے دیا

اسپیکر قومی اسمبلی نے قاسم سوری کے پی ٹی آئی استعفے قبول کرنے کو کالعدم قرار دے دیا
نو منتخب اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے پی ٹی آئی استعفے قبول کرنے کے عمل کو کالعدم قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے بطور اسپیکر اپنا پہلا حکم نامہ جاری کر دیا۔ انہوں نے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کو حکم دیا کہ قاسم سوری نے بطور قائم مقام اسپیکر پی ٹی آئی کے 123 ارکان کے جو استعفے منظور کیے انہیں کالعدم قرار دیا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ارکان کے استعفے ڈی سیل کر کے میرے سامنے پیش کیے جائیں۔ میں آئین اور قانون کے مطابق ان پر فیصلہ کروں گا۔

اس سے قبل ایاز صادق نے نکتہ اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ قاسم سوری نے جاتے جاتے ایک غیر آئینی قدم اٹھایا ہے، انہوں نے ایک بلق میں پی ٹی آئی کے 123 ارکان کے استعفے منظور کیے، کیونکہ فرداً فرداً ہر رکن کو تصدیق کرنے کے لیے کال کرنی پڑتی ہے اور بلا کر پوچھنا پڑتا ہے کہ کیا ان پر استعفیٰ دینے کا دباؤ تو نہیں ہے۔

انہوں نے ایک اور اعتراض اٹھایا کہ پی ٹی آئی کے استعفے زیادہ تر کمپیوٹر سے ٹائپ کئے گئے تھے جبکہ ان کے لیے ان کا ہاتھ سے لکھا جانا ضروری ہے۔ جہاں رکن کے دستخط ہونا ضروری ہے۔

ایاز صادق نے مزید کہا کہ یہ سچ ہے کہ پی ٹی آئی کے اراکین نے 2014 میں اجتماعی استعفے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائے تھے، جس میں ہم نے سپریم کورٹ کے فیصلے سے مدد لی اور اپنا ذہن چلایا۔

انہوں نے بتایا کہ ایک دن مجھے رات کو فون آیا کہ33 اراکین میں سے 9 نے مجھے فون کر کے کہا کہ اگر آپ استعفیٰ منظور کرنا چاہتے ہیں تو ہم ایوان میں آنا چاہتے ہیں، جس پر میں نے ان سے کہا کہ میں ان ان وجوہات کی بنا پر استعفے منظور نہیں کررہا۔

ایاز صادق نے کہا کہ پھر ہم نے ایک ایک کر کے ان اراکین کو بلایا تا کہ ان کے دستخط کی تصدیق ہو اور معلوم ہو کہ یہ فیصلہ انہوں نے کسی دباؤ کے بغیر کیا لیکن کوئی نہیں آیا ان میں صرف ایک شخص نے اپنے استعفے کی تصدیق کی۔

ایاز صادق نے کہا کہ ابھی جن اراکین کے استعفے آئیں ہیں وہ سائیکلو اسٹائل کاغذ پر آئے ہیں جبکہ قواعد کے مطابق وہ ہاتھ سے لکھے ہونے چاہیے، اس کے علاوہ ان کی فرداً فرداً تصدیق بھی نہیں ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر صاحب اب جو استعفیٰ آئے ہیں آپ انہیں دیکھیں اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق انہیں بلائیں، موقع دیں۔

انہوں نے کہا کہ میں روزے سے اور اللہ کے نام کے نیچے کھڑا ہوں مجھے پی ٹی آئی کے کئی اراکین کے فون آئے ہیں کہ ہم استعفیٰ نہیں دینا چاہتے لیکن ہم دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

جس پر نومنتخب اسپیکر نے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کو ہدایت کی استعفوں کو سابقہ رولنگ اور مثالوں کے مطابق ڈیل کیا جائے اور دوبارہ میرے سامنے پیش کیے جائیں تا کہ ہم قانون کے مطابق کارروائی کریں۔