سابق وزیراعظم عمران خان کا سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے توشہ خانے سے ایک تحفہ خریدا اور اس کے پیسوں سے خراب سڑک کو ٹھیک کرایا تھا۔
یکم اکتوبر 2020ء کو سماء ٹی وی کے پروگرام ''ندیم ملک لائیو'' میں انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ نیچے سڑک خراب تھی، مجھے کوئی تحفہ ملا۔ میں نے توشہ خانہ میں پیسے جمع کرا کے اس حاصل کیا اور اس سے جو پیسے بچے اس سے میں نے سڑک ٹھیک کروائی تھی۔
یاد رہے کہ گذشتہ دنوں وزیراعظم شہباز شریف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے کہا تھا کہ میں کنفرم کرتا ہوں کہ عمران خان صاحب کو بحثیت وزیراعظم قیمتی گھڑیوں اور قیمتی ہار سمیت جو بھی تحائف ملے انہیں 14 کروڑ روپے میں دوبئی میں بیچا گیا۔
https://twitter.com/ghazala200/status/1515005661922603008?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1515005661922603008%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.siasat.pk%2Fforums%2Fthreads%2FD8AAD988D8B4DB81-D8AED8A7D986DB81-DAA9DB8C-DAAFDABEDA91DB8C.821137%2F
سینئر صحافیوں سے گفتگو میں شہباز شریف نے انہیں بتایا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے قیمتی جیولری اور گھڑیوں سمیت توشہ خانہ کے تحائف دبئی میں 14 کروڑ میں بیچے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے یہ نہیں بتایا کہ کیا وہ نواز شریف اور عمران خان کے دورِ حکومت میں ملنے والے توشہ خانہ کو اوپن کریں گے۔ اس پر انہوں نے خاموشی اختیار کی۔ تاہم عمران خان کے حوالے سے یہ حیران کن انکشاف کر ڈالا۔
یہ بھی پڑھیں: میں کنفرم کرتا ہوں عمران خان نے توشہ خانہ کے تحائف دبئی میں 14 کروڑ میں بیچے، وزیراعظم شہباز شریف
رؤف کلاسرا نے اپنے وی لاگ بتایا کہ 2017 میں سینٹ میں وزیراعظم نواز شریف سے پوچھا گیا تھا کہ وہ بیرون ملک سے ملنے والے تحفے تحائف کی تفصیلات فراہم کریں۔ تاہم اس وقت وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری نے جواب دیا تھا کہ یہ انتہائی حساس نوعیت کے معاملات ہیں اس لئے ان کی تفصیلات فراہم نہیں کر سکتے۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے بھی توشہ خانہ کیس میں بحثیت وزیراعظم اسلام آباد ہائی کورٹ میں یہی جواب داخل کروایا کہ وہ اس کی تفصیلات نہیں بتا سکتے۔ اسی لئے وہ توشہ خانہ کیس سے بھی راہ فرار اختیار کرتے رہے تاہم اب شہباز شریف کے بیان سے سمجھ آرہی ہے کہ انہوں نے اس کیس میں راہ فرار کیوں اختیار کی۔
رؤف کلاسر نے کہا کہ اگر یہ سب وزیراعظم پاکستان کہہ رہے ہیں کیونکہ ان کے پاس اسکی تفصیلات ہیں کہ سونے، زیورات، بریسلٹس، قیمتی گھڑیاں اور دیگر تحائف 14 کروڑ روپے میں بیچے گئے ہیں تو اس پر بہت بڑی کانسپریسی بنے گی اور دیکھنا پڑے گا کہ عمران خان اس کا کیا جواب دیتے ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ کیس عمران خان کی کریڈیبیلیٹی پر بہت بڑا ڈینٹ ڈالے گا۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف اپنے دور اقتدار کے دوران توشہ خانہ کی لسٹ جاری کریں، بہت کچھ نکلے گا: کامل علی آغا
ادھر مسلم لیگ (ق) کے رہنما کامل علی آغا نے وزیراعظم شہباز شریف کو بڑا چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں ان کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ اپنے دور اقتدار میں پچھلے 30 سال کے دوران توشہ خانہ کی لسٹ جاری کریں، اس میں سے بہت کچھ نکلے گا۔
ہم نیوز کے پروگرام ”پاکستان ٹو نائٹ” میں گفتگو میں کال علی آغا کا کہنا تھا کہ عمران خان تو شاید بچ جائیں لیکن پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے سربراہ نہیں بچیں گے۔ ان میں سے تو کئی رہنمائوں نے کچھ بھی قیمت ادا نہیں کی اور مہنگے تحفے گھر لے گئے۔
اس کا جواب دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا تنویر کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ سے تحفوں کو خریدنا جرم نہیں، لیکن اس کو فروخت کرنا جرم ہے۔ توشہ خانہ سے ادائیگی کے بعد تحفہ لینا جرم نہیں تحفہ لیے کر بیچ دینا جرم ہے۔