Get Alerts

وزیر صحت نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کردی

وزیر صحت نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کردی
وزیر صحت نے ڈریپ کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کردی۔ ڈریپ نے 40 سے زائد ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری بھیجی تھی۔

وفاقی وزیر صحت قادر پٹیل کا کہنا ہے کہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہمارا نصب العین عوام کو ریلیف کی فراہمی ہے۔ ایک دوا کی قیمت بھی نہیں بڑھائیں گے، وفاقی کابینہ کےآج ہونے والے اجلاس میں 35 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دیے جانے کا امکان تھا۔

حکام کے مطابق 35 ادویات کی قیمتیں بڑھانے کی سفارش ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی پرائسنگ کمیٹی نیکی ہے۔ حکام نے بتایا کہ پیداواری لاگت بڑھنے کے سبب ادویہ ساز کمپنیاں 35 ادویات نہیں بنا رہیں جن میں خودکشی سے بچاؤ، نفسیاتی اور دماغی امراض کی مختلف ادویات شامل ہیں۔

ادویہ ساز کمپنیوں کا مؤقف ہے کہ پاکستان میں اس وقت 70 سے زائد ادویات پیداواری لاگت بڑھنے کے سبب دستیاب نہیں، ادویات کی قیمتوں میں 40 فیصد اضافہ نہ کیا گیا تو مزید ادویات بننا بند ہو جائیں گی۔

قبل ازیں وزیراعظم شہبازشریف نے 60 ضروری ادویات کی قلت کا نوٹس لیا تھا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) کی کمیٹی آن لائف سیونگ ڈرگز نے معاملے کی تحقیقات شروع کردی ہیں اور وفاقی و صوبائی حکام سے آج ہی ادویات کی قلت پر رپورٹ طلب کرلی ہے۔

حکام کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ ملک میں 60 ضروری ادویات دستیاب نہیں، پاکستان میں اس وقت نفسیاتی، دماغی، دل اور دیگر بیماریوں کی اہم ادویات میسر نہیں ہیں، تمام وفاقی اور صوبائی ڈرگ ریگولیٹری حکام تحقیقات کریں اور آج ہی رپورٹ دیں۔دوسری جانب فارما انڈسٹری کا کہنا ہے کہ پیداواری لاگت بڑھنے کے سبب کمپنیوں نے یہ ادویات بنانا بند کر دی ہیں، اگر قیمتیں نہ بڑھائی گئیں تو ملک میں مزید ادویات کی شدید قلت پیدا ہو جائے گ