ویڈیوز آنے سے پہلے ہی ان کا دفاع شروع کر دیا گیا، انہیں علم ہے کہ وہ غیر اخلاقی ہیں: عبدالقادر پٹیل

ویڈیوز آنے سے پہلے ہی ان کا دفاع شروع کر دیا گیا، انہیں علم ہے کہ وہ غیر اخلاقی ہیں: عبدالقادر پٹیل
وفاقی وزیر صحت قادر پٹیل نے کہا ہے کہ ویڈیوز آنے سے پہلے ہی ان کا دفاع شروع کر دیا گیا ہے۔ انہیں معلوم ہے کہ جو ویڈیوز آنی ہیں وہ غیر اخلاقی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو کراچی پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ مہنگائی پر قابو پانا اس حکومت کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔ اس نمٹنے کے لیے جلد حکمت عملی بنائیں گے۔ ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری میرے پاس آئی تھی، میں نے اس کی مخالفت کی ہے۔ صحت کی سہولیات کے حوالے سے صوبہ سندھ باقی صوبوں سے بہت بہتر ہے۔ صحت کارڈ کو بند نہیں کیا جا رہا ہے تاہم اس میں موجود خامیوں کو دور کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ صحت کے حوالے سے صحافیوں کو جو مسائل درپیش ہیں اس میں جو مدد ہوسکتی ہے وہ کی جائے گی۔ سابق حکومتوں کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔ہمارے لیے مہنگائی پر قابو پانا سب سے بڑا چیلنج ہے۔ہمارے ہاں جب ایک چیز کی قیمت بڑھ جاتی ہے تو وہ کم نہیں ہوتی ہے تاہم اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے جلد حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری میرے پاس آئی تھی میں نے اس کی مخالفت کی ہے۔یہ سمری کابینہ منظور کرتی ہے۔

قادر پٹیل نے کہا کہ ہم حسد، بغض اور کینہ لے کر کسی کے پیچھے نہیں پڑتے۔ صحت کارڈ کو ہم بند نہیں کر رہے ہیں۔ اس میں خامیاں بہت ہیں ان کو دور کیا جائے گا۔ صحت کارڈ امیر ترین انسان کے پاس بھی موجود ہے۔

اپنے قلمدان پر اعتراض کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے قادر پٹیل نے کہا کہ جب پرویز خٹک کو وزیر دفاع بنایا گیا تھا تو ہم نے اعتراض نہیں کیا تھا۔ میرا کام انتظامی امور دیکھنا ہے۔ میں نے یہ کب کہا ہے کہ میں سرجری کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے تین ہسپتالوں کے بارے میں وفاقی حکومت کہتی رہی ہے کہ وہ اس کے زیر کنٹرول ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری خود اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں حیات آباد پشاور کے ہسپتال کی حالت سب سے زیادہ خراب ہے۔ کسی بھی صوبے میں صورت حال بہتر نہیں لیکن سندھ باقی تمام صوبوں سے بہت بہتر ہے۔