قومی اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہونے کا اعلان انہوں نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کیا جس میں استعفے کی وجہ کراچی میں بجلی بحران کے حل کے لیے کچھ نہ کر پانے کو قرار دیا۔ اپنے پیغام میں عامر لیاقت نے بتایا کہ انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے لیے وقت مانگا ہے جس میں وہ انہیں استعفیٰ پیش کریں گے۔
میں اعتراف کرتا ہوں میں کراچی کا ایک بے بس ایم این اے ہوں… اپنے شہر کے لوگوں کو بجلی فراہم کروانے سے قاصر ہوں… مجھ سے کراچی اور بالخصوص اپنے حلقے کے لوگوں کا تڑپنا سسکنا اور مونس علوعی کے جھوٹ سہنا نہیں دیکھا جاتا وَیراعظم سے وقت مانگا ہے مل کر انہیں استعفی پیش کردوں گا
— Aamir Liaquat Husain (@AamirLiaquat) July 16, 2020
اس پیغام کے ردِ عمل میں ایک صارف کی جانب سے فیصلے پر غور اور وزیراعظم عمران خان کا ساتھ نہ چھوڑنے پر زور دیا گیا، جس پر عامر لیاقت نے جواب دیا کہ ’خان صاحب کا ساتھ چھوڑنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا‘۔
خیال رہے اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن اور کراچی کے حلقہ 256 سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہونے والے محمد نجیب ہارون نے اپنی نشست سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ نجیب ہارون نے بھی استعفے کی وجوہات میں لکھا تھا کہ وہ 20 ماہ کی مدت کے دوران اپنے حلقے یا شہر کراچی کے لیے کچھ نہ کرسکے اس لیے وہ اس پوزیشن کے حقدار نہیں۔
یاد رہے کہ عامر لیاقت نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز متحدہ قومی موومنٹ سے کیا تھا اور سابق صدر پرویز مشرف کے دور حکومت میں وہ 3 سال تک وزیر مذہبی امور بھی رہے تھے، تاہم مارچ 2018 میں انہوں نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کو 2018 کے عام انتخابات میں پہلی مرتبہ شہر قائد سے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل ہوئی تھی اور وہ یہاں قومی اسمبلی کی 14 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی تھی تاہم نجیب ہارون کے مستعفی ہونے کے بعد یہ تعداد 13 رہ گئی تھی۔