الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی نااہلی کی درخواست 20 جولائی کو سماعت کے لیے مقرر کر دی۔
درخواست گزار قادر خان مندوخیل ایڈووکیٹ اور دیگر نے فیصل واوڈا کے خلاف دہری شہریت چھپانے پر ان کی نااہلی کی درخواست دائر کر رکھی جسے اب الیکشن کمیشن نے 20 جولائی کو سماعت کے لیے مقرر کیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا اور درخواست گزاروں کو بھی 20 جولائی کو طلب کیا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں بینچ درخواست پر سماعت کرے گا جس کے لیے الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کو بذات خود یا وکیل کے ذریعے پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ فیصل واوڈا نے عام انتخابات میں این اے 249 سے الیکشن میں کامیابی حاصل کی تھی۔ رواں سال جنوری میں دی نیوز کے صحافی فخر درانی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ فیصل واوڈا نے عام انتخابات میں کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت دہری شہریت کو چھپایا تھا۔
رپورٹ کے مطابق جس وقت وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے 2018 کے عام انتخابات میں کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے اس وقت وہ امریکی شہری تھے اور یہ کہ ان کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جمع کرایا جانے والا حلف نامہ جعلی تھا کہ ان کے پاس غیر ملکی شہریت نہیں ہے۔ 11 جون 2018 کو کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت وہ امریکی شہری تھے۔ کاغذات کی اسکروٹنی کے وقت بھی ان کی امریکی شہریت برقرار تھی۔