وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اپنے عہدے کی مدت پوری نہیں کر پائیں گے اور رمضان کے بعد ان کیلئے پریشانیاں شروع ہو جائیں گی۔ یہ دعویٰ کیا ہے سابق وفاقی وزیر فیصل واؤڈا کا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واؤڈا کا کہنا تھا کہ میں ممبر قومی اسمبلی، وفاقی وزیر اور سینیٹر رہ چکا ہوں۔ اس مرتبہ سینیٹ کی ممبرشپ کے لیے کاغذات جمع کرائے ہیں۔ ہار جیت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔
صحافی نے ان سے سوال کیا کہ آپ کس جماعت کی جانب سے سینیٹر بننے جا رہے ہیں؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ میں آپ کی پارٹی کی جانب سے سینیٹر بننے جا رہا ہوں۔ میں آزاد امیدوار ہوں۔ ممبر قومی اسمبلی، وفاقی وزیر اور سینیٹر رہ چکا ہوں۔ میں پیپلز پارٹی سمیت کسی بھی پارٹی کا امیدوار نہیں ہوں۔
فیصل واؤڈا کا کہنا تھا کہ میں نے خود استعفیٰ دیا تھا۔ مجھے کوئی استعفیٰ دینے پر مجبور نہیں کر سکتا تھا۔ مجھے کم عمری میں ایک ہی ٹکٹ پر تین عہدے ملے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کے بارے میں پتہ نہیں کہ موجودہ اسمبلیوں کی مدت کتنی ہے۔ الیکشن میں اس لیے حصہ نہیں لیا کیونکہ حکومت کی مدت اتنی نہیں ہے۔
سابق وزیر نے کہا کہ ملک میں بہت کچھ ہوا ہے۔ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان چاند پر حکومت بنائیں تو زیادہ بہترہے۔ سنی اتحاد کونسل اور بانی پی ٹی آئی چاند پر حکومت بنا سکتے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کو میں نے بہت سمجھایا مگر ان کو سمجھ نہیں آئی۔ انہیں اب بھی سمجھ نہیں آ رہی۔ اگر وہ پہلے ہی میری باتیں مان لیتے تو آج صورت حال بہتر ہوتی۔ عمران خان سے گزارش ہے کہ مولاجٹ کی سیاست چھوڑ دیں، جمہوری راستہ نکالیں اور لوگوں کو مشکل سے نکالیں۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
انہوں نے پیش گوئی کی کہ علی امین گنڈاپور بطور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اپنی مدت پوری نہیں کر پائیں گے۔ ان کے خلاف ماہ رمضان کے بعد حالات مشکل ہوں گے۔ خیبر پختونخوا حکومت اپنی مدت پوری نہیں کر پائے گی۔ پاکستان میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ اگر کوئی بندہ 11 بجے حلف اٹھاتا ہے تو 11 بج کر 1 منٹ پر جیل بھی جا سکتا ہے۔
سینیٹ انتخابات میں ووٹوں کی خرید و فروخت سے متعلق فیصل واؤڈا کا کہنا تھا کہ پاکستان کے انتخابات میں ہر مرتبہ خرید و فروخت ہوتی ہے۔ میں نہیں کہہ سکتا کہ اس بار خرید و فروخت نہیں ہو گی۔
فیصل واؤڈا نے مزید کہا کہ اللہ کی مدد آ گئی تو ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت ایک سے دو سال تک چل جائے گی۔ مریم نواز نے لگتا ہے پنجاب کو چاند پر پہنچا دیا ہے۔ مریم نواز عثمان بزدار پارٹ ٹو ثابت ہوں گی۔ سچ بات کہنے پر مجھے پارٹی سے نکالا گیا تھا۔ پی ٹی آئی میں اس وقت جو لوگ بیٹھے ہیں وہی پارٹی کی جڑیں کاٹ رہے ہیں۔
سابق سینیٹر نے مزید کہا کہ جب تک میری عمر چل رہی ہے کسی کو بھی ویلکم کر سکتا ہوں اور کسی سے بھی مل سکتا ہوں۔ چیئرمین سینیٹ کے لیے فیورٹ امیدوار پیپلز پارٹی کے ہیں، زرداری صاحب کے ساتھ ایک بار نہیں، 100 بار ملاقات ہو چکی ہے۔ میری سیاست میں ابھی کافی عمر ہے۔ میں پیپلز پارٹی سے امیدوار ہوں اور نا ہی کسی اور پارٹی کی جانب سے امیدوار ہوں۔ جس طرح سیزن چل رہا ہے اسی طرح میں بھی آزاد امیدوار ہوں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل فیصل واؤڈا نے پیشگوئی کی تھی کہ آئندہ انتخابات کے بعد شارٹ ٹرم اتحادی حکومت بنے گی جو زیادہ سے زیادہ 20 سے 24 مہینے تک چلے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ کنڈلی کا مسئلہ ہے، باپ وزیر اعظم بنتا ہے تو بیٹی وزیر اعلیٰ نہیں بنے گی۔ اگر نواز شریف وزیراعظم بنتے ہیں تو مریم نواز وزیر اعلیٰ نہیں بن سکیں گی۔ زیادہ چانسز ہیں کہ وزیر اعظم شہباز شریف کو ہونا چاہیے۔ یہ پیش گوئی بھی پوری ہو گئی۔ مریم نواز وزیر اعلیٰ پنجاب جبکہ شہباز شریف وزیر اعظم منتخب ہو گئے ہیں۔
فیصل واؤڈا نے کہا تھا کہ لانگ ٹرم حکومت کیلئے آصف زرداری کو مائنس نہیں کیا جا سکے گا اور لانگ ٹرم کا مطلب زیادہ سے زیادہ 2 سال ہے۔ ایوان صدر میں آصف علی زرداری کی تصویر لگتی دیکھ رہا ہوں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ صدارتی الیکشن کے لیے آصف زرداری اتحادی حکومت کے مشترکہ امیدوار تھے اور الیکشن جیت کر صدر کے عہدے کا حلف بھی اٹھا چکے ہیں۔