امریکی حکام کی جانب سے ڈی پورٹ کیے گئے 52 پاکستانی تارکین وطن کو سخت سکیورٹی میں اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچا دیا گیا۔
امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ 53 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا جانا تھا لیکن ایک شخص کی طبیعت بگڑ جانے کے باعث اسے ملک بدر نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ امریکی سکیورٹی اہلکار ملک بدر کیے جانے والے پاکستانیوں کی حفاظت پر مامور تھے۔
امریکی پولیس نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر طیارے کے لینڈ کر جانے کے بعد مختلف جرائم میں ملوث ہونے پر زیرحراست تارکین وطن کو پاکستان کے حوالے کر دیا۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے حکام کا کہنا ہے کہ ڈی پورٹ کیے گئے تارکین وطن کو سفری دستاویزات کی تصدیق کے بعد جانے کی اجازت دے دی گئی، تاہم انہوں نے ڈی پورٹ کیے گئے افراد سے متعلق کسی قسم کے سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔
دوسری جانب یونانی حکام نے غیرقانونی طور پر یونان داخل ہونے کی کوشش کرنے والے نو پاکستانی شہریوں کو ڈی پورٹ کر دیا ہے جنہیں اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچنے پر تحویل میں لے لیا گیا اور ایف آئی اے کے انسانی سمگلنگ سیل منتقل کر دیا گیا۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے، یونان سے ڈی پورٹ ہونے والے غیر قانونی پاکستانی تارکین وطن کو مزید قانونی کارروائی کے لیے انسداد انسانی سمگلنگ سیل کی جیل میں زیرحراست رکھا گیا ہے کیوں کہ وہ زمینی راستے سے یورپ گئے تھے جنہیں بعدازاں یونانی حکام نے گرفتار کر لیا۔
دوسری جانب امریکی حکام نے بھی حال ہی میں ویزا کی میعاد مکمل ہونے کے باوجود امریکہ میں قیام پذیر تارکین وطن کے خلاف کریک ڈائون شروع کیا ہے اور ڈیپورٹ ہونے والے پاکستانی تارکین وطن بھی ویزا میعاد ختم ہونے کے باوجود امریکہ میں قیام پذیر تھے۔