پہلے نواز شریف کو بھیجو: پاکستان نے غیر قانونی تارکین وطن سے بھرا جہاز واپس برطانیہ بھیج دیا

پہلے نواز شریف کو بھیجو: پاکستان نے غیر قانونی تارکین وطن سے بھرا جہاز واپس برطانیہ بھیج دیا
مشہور برطانوی اخبار’دی سن‘ نے اپنے ایک سٹوری میں پاکستان اور برطانیہ کے درمیان سفارتی صف تناو کے حوالے سے شائع ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان نے نواز شریف معاملہ پر برطانیہ سے 3 درجن ٖغیر قانونی تارکین وطن کو وطن واپس بھیجنے والی پرواز کو منسوخ کر دیا گیا۔دونوں اطراف کے معتبر ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر شہزاد اکبر نے لندن سے اسلام آباد ڈیپورٹ کئے جانے والے تارکین وطن میں نواز شریف کی حوالگی کا مطالبہ کر دیا ہے اور انکے بغیر پرواز منسوخ کر دی ہے۔

انگریزی اخبار دی نیوز میں شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے 20 اکتوبر کو اسلام آباد جانے والی پرواز کو پاکستانی حکام کی جانب سے آخری منٹ پہ کلیئرنس نہیں دی گئی تھی جس کی وجہ سے برطانوی حکومت کے پاس تمام جلا وطنوں کو واپس ان کے ڈیٹنشن سنٹرز میں بھیجنے کے سوا کوئی چارہ نہ تھا۔

دی سن میں شائع خبر کے مطابق برطانوی وزارت داخلہ ذرائع سے اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ اس پرواز کی منسوخی کے بعد پاکستان اور برطانوی سفارتی تعلقات میں شدید تناو پیدا ہو گیا ہے۔ اخبار کے مطابق اس فلائٹ کے منسوخ ہونے سے برطانوی حکومت کو 300000 پاونڈز کا نقصان ہوا۔

برطانوی ذرائع کا کہنا ہے پاکستان نے معاملہ طوالت میں ڈالتے آخری منٹ میں پرواز منسوخ کر دی اور پرواز کو لینڈنگ کیلئے کلئیر قرار نہیں دیا گیا۔ تاہم برطانوی حکومت کو جلا وطنوں کو واپس ان کے ڈیٹنشن سنٹر میں بھیج دیا۔

اخبار نے اس بات کی تصدیق بھی کی ہے کہ پاکستان نے برطانوی حکام کو وارننگ دی تھی کہ اگر برطانیہ نواز شریف کو واپس نہیں بھیجتا تو وہ دیگر غیر قانونی تارکین وطن کو بھی قبول نہیں کریں گے۔

برطانیہ کی وزیر داخلہ پریتی پٹیل نے وزیر اعظم عمران خان ،مشیر احتساب شہزاد اکبر کو لکھاہے کہ برطانوی حکومت لندن میں موجود نواز شریف کوپاکستان واپس بھیجنے کی درخواست پر بین الاقوامی قوانین کے مطابق غور کرے گی۔

ایک باوثوق ذریعے کے مطابق وزیر داخلہ پریٹی پٹیل نے اس بات کی تصدیق کی کہ اگر پاکستان کی جانب سے نواز شریف کو پاکستان واپس بھیجنے کی باقاعدہ درخواست موصول ہوئی تو برطانوی حکومت اس پر برطانوی قانون کے مطابق پوری توجہ دے گی۔

اس کےساتھ ہی وزیر داخلہ نےاس بات پر بھی زور دیا ہے کہ برطانوی حکومت بین الاقوامی قانون کی پابند ہے اورمسلمہ قانونی اصولوں کے منافی کچھ نہیں کرسکتی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان نے برطانوی ہائی کمشنر کے توسط سے بھیجے گئے ایک خط میں نواز شریف کو پاکستان واپس بھیجنے کی درخواست کی ،لیکن وزیرداخلہ کی جانب سے پاکستان کو بھیجے گئے خط سے ظاہرہوتاہے کہ برطانیہ نواز شریف کو ڈی پورٹ کرنے پر غور نہیں کرے گا۔