مشیر برائے داخلہ واحتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہباز شریف کے خلاف پاکستان میں منی لانڈرنگ کے مقدمات ہیں، ان کے خلاف برطانیہ میں کوئی مقدمہ نہیں بنایا گیا تھا، میڈیا میں ان کی بریت کا تاثر درست نہیں ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے سلمان شہباز کے 2 اکائونٹس منجمد کئے تھے اور اب ان کو بحال کر دیا ہے۔ یہ ایجنسی شک کی بنیاد پر کوئی بھی اکائونٹ 12 ماہ کے لئے بند کر سکتی ہے۔ یہ سلمان شہباز کا معاملہ تھا، شہباز شریف سے ان کے بچوں کے بارے میں پوچھا جائے تو وہ اس سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے خلاف 7 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ احتساب عدالت لاہور میں زیر سماعت ہے جس میں 12 گواہ عدالت میں پیش ہو چکے جبکہ باقی گواہ ابھی پیش ہونے ہیں اور اس کا فیصلہ عدالت نے ہی کرنا ہے۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ شہباز شریف، حمزہ شہباز اور مفرور سلمان شہباز کے خلاف 25 ارب روپے کا مقدمہ چل رہا ہے۔ اس مقدمے میں شوگر ملز کے چھوٹے ملازمین کے نام پر بے نامی اکائونٹس کے ذریعے اربوں روپے ان کو منتقل کئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا میں یہ تاثر دیا گیا ہے کہ جیسے شہباز شریف کو بریت ملی، اسی طرح یہ تاثر بھی دیا گیا کہ یہ مقدمہ نیب یا ایسٹ ریکوری یونٹ نے شروع کرایا، یہ دونوں باتیں سراسر غلط ہیں، یہ مقدمہ سلمان شہباز کے 2 مشتبہ اکائونٹس سے متعلق تھا اور اس کے فیصلے میں کہیں بریت کا لفظ استعمال نہیں کیا گیا۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے پاکستان سے کچھ معلومات مانگی تھیں جس کےجواب میں دسمبر 2019ء میں ایک خط کے ذریعے ان کے سوالات کے جوابات دیئےگئے۔ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے یہ پوچھا تھا کہ ان لوگوں کے خلاف کن مقدمات میں انویسٹی گیشن جاری ہے جس پر ہم نے اس حوالے سے آگاہ کر دیا تھا، ہم نے مقدمہ شروع کرنے کی کوئی بات نہیں کی تھی۔
مشیر داخلہ واحتساب نے کہا کہ جعلی بیانیہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، متعلقہ رپورٹر نے اس خبر کے حوالے سے مجھ سےموقف لینے کے لئے کوئی رابطہ نہیں کیا۔ حقائق کو درست انداز میں بیان کرنا میڈیا کی ذمہ داری ہے، میڈیا کو حقائق مسخ نہیں کرنا چاہیں، میں اس خبر کے حوالے سے قانونی کارروائی کے لئے وکلا سے مشاورت کر رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اپنے قائد سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلوں کو نہیں مانتی، کسی مقدمے کی بریت کی رپورٹ شیئر کرنے سے بریت نہیں ہو جاتی،جھوٹی خبروں پر توجہ نہیں دینی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے خود ہی سلمان شہباز کے اثاثے منجمد کئے اور خود ہی بحال کر دیے، ان کا پاکستان میں چلنے والے مقدمات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔