سحری میں نہ آنکھ نہ کھلنے پر باپ نے بیٹی کو قتل کر ڈالا

رحمتوں اور برکتوں کے مہینے رمضان المبارک میں آپ مثبت اور روحانیت سے بھرپور خبروں کے منتظر ہوتے ہیں۔

آپ یہ گمان کرتے ہیں کہ غالباً لوگ اس مہینے کے دوران کوئی گناہ نہیں کریں گے یا ایسا کرنے سے اجتناب کریں گے لیکن ہمیشہ ایسا نہیں ہوتا۔

رمضان المبارک کے دوران روزہ رکھنا باعث ثواب ہے لیکن دوسروں کو زبردستی روزہ رکھوانا اسلام میں قطعی طور پر جائز نہیں۔ آپ تبلیغ کر سکتے ہیں، روزے کے فوائد بتا سکتے ہیں لیکن زبردستی روزہ رکھنے کے لیے کسی کو مجبور نہیں کر سکتے اور یہ اسلامی تعلیمات کا وہ بنیادی پہلو ہے جسے ہمارے معاشرے میں یکسر نظرانداز کر دیا گیا ہے جس کی سادہ سی مثال یہ ہے کہ رمضان المبارک کے دوران جرائم کی شرح میں کمی آتی ہے اور نہ ہی لوگ جھوٹ بولنا چھوڑتے ہیں بلکہ مذہب کے نام پر مزید انتشار کے فروغ کا باعث بنتے ہیں جس کی ایک دل دہلا دینے والی مثال پنجاب کے شہر اور حضرت فرید گنج  شکر کی دھرتی پاکپتن شریف میں دیکھنے میں آئی ہے۔

جیو نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق، باپ گلزار احمد نے اپنی نازوں پلی بیٹی کو محض اس لیے قتل کر دیا کیوں کہ سحری کے وقت اس کی آنکھ نہیں کھل سکی تھی۔

قاتل کے بھائی اور مقتولہ کے چچا مختار احمد کی شکایت پر ملزم کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جب کہ پولیس نے مختلف زاویوں سے اس واقعہ کی تفتیش بھی شروع کر دی ہے۔