گھوٹکی، مندر میں توڑ پھوڑ، 50 افراد کیخلاف مقدمہ درج

گھوٹکی، مندر میں توڑ پھوڑ، 50 افراد کیخلاف مقدمہ درج

گھوٹکی کے مندر میں توڑ پھوڑ کے الزام میں 50افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔



ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر جمیل احمد نے نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ ہنگامہ آرائی کے الزام میں 50 سے زائد افراد کے خلاف مقدمہ سرکارکی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مذہبی اورسیاسی رہنماؤں کےساتھ مل کر مندر کا دورہ کیا اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔




یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کے صوبے سندھ کے ضلع گھوٹکی میں ایک ہندو استاد پر توہینِ رسالت کا الزام عائد کیے جانے کے بعد سے حالات کشیدہ ہیں۔

توہینِ رسالت کا یہ مبینہ واقعہ ہفتے کو پیش آیا تھا جب ایک نجی سکول کے نویں جماعت کے طالب علم نے نوتن مل نامی ہندو استاد پر توہین رسالت کا الزام عائد کیا تھا۔ نویں جماعت کے اس طالبعلم کا دعویٰ تھا کہ نوتن مل سبق پڑھاتے ہوئے مبینہ طور پر توہین رسالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔

پولیس کے مطابق ہندو استاد کو گرفتار کر کے توہینِ رسالت کی دفعہ 295 سی کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

اس واقعے کے بعد مذہبی جماعت کے کارکنوں اور شہریوں کی جانب سے قومی شاہراہ پر احتجاج کیا گیا، مشتعل ہجوم نے ہندو استاد کے سکول اور گھر پر حملہ کر کے توڑ پھوڑ کی۔ حالات کنٹرول سے باہر ہونے پر ضلعی انتظامیہ نے رینجرز کی نفری طلب کر لی۔