ڈراموں کے لکھاری خلیل الرحمان قمر جو کہ خواتین سے متعلق اپنے متنازع بیانات کے لئے مشہور ہیں نے ایک مرتبہ پھر موٹروے پر ریپ کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں آئی خواتین کے لئے اخلاق سے گرے ہوئے جملے استعمال کیے ہیں۔
بول ٹی وی پر فضا اکبر خان کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے خلیل الرحمان قمر نے کہا کہ پہلے تو یہ بتائیں کہ ان کے باپ کہاں ہیں؟ ان کے بھائی کہاں ہیں؟ اور اگر وہ ہیں کہیں تو یہ خواتین ان کی اجازت سے پہنچی ہیں وہاں؟
’’اور اگر یہ اجازت سے پہنچی ہیں اور دندناتی پھر رہی ہیں اور چیخ چلا رہی ہیں، یہ بھانڈوں کی فوج تو مجھے یہ بتایا جائے کہ انہوں وہ آزادی میسر نہیں آ گئی؟ اس سے زیادہ آپ کیا چاہتی ہیں کہ آپ بوائے فرینڈ کے ساتھ کمرے میں چلی جائیں اور باپ باہر کھڑا ہو جائے پہرے کے لئے؟‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ بھائی باہر کھڑا ہو جائے اور لوگوں کو بتائے کہ باجی اندر مصروف ہیں، کیا آپ اس طرح کی آزادی چاہتی ہیں؟ مجھے یہ بتائیے کہ کیا یہ آئینی حق ہے؟
یاد رہے کہ موٹروے ریپ کے بعد خلیل الرحمان قمر ایک احتجاج میں آئے تھے جہاں انہیں ماضی میں ان کی زن بیزار گفتگو یاد دلائی گئی تھی اور ان کے خلاف نعرے لگے تھے جس کے بعد موصوف نے نعرے لگانے والوں پر لعنت بھیجی اور کہا کہ وہ خواتین کو فاختہ کی طرح اڑتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں۔
https://twitter.com/notsafaimran/status/1306189982659489793