اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر ہدایت اللہ خان نے کہا ہے کہ طالبان سے نمٹنے کیلئے حکومت جو طریقہ اختیار کر رہی ہے ہم نے اس پر پہلے بھی تنقید کی تھی اور آج بھی بتا رہے ہیں کہ بیرسٹر سیف کو جس طرح انہوں نے حکومت کا ترجمان بنایا تھا وہ غلط ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت کو طالبان سے نمٹنے میں اگر کوئی مسئلہ پیش آ رہا ہے تو وہ فوج کو بھی طلب کر سکتے ہیں اور رینجرز کو بھی۔
نیا دور میڈیا کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بیرسٹر سیف کو افغان طالبان کے حکم پر خیبر پختونخوا حکومت کا ترجمان بنایا گیا تھا کیونکہ وہ 5 سال تک افغان جہاد کا حصہ رہے ہیں۔ اس بات کی تصدیق افغان طالبان خود کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی اچھی بات نہیں ہے کہ آپ کو باہر سے ہدایات مل رہی ہیں کہ آپ اس کو رکھیں اور اس کو نہ رکھیں۔