کرنٹ لگنے کے زیادہ واقعات گھروں میں ہوئے: کے الیکٹرک

کرنٹ لگنے کے زیادہ واقعات گھروں میں ہوئے: کے الیکٹرک
کراچی میں بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے سے ہلاکتوں کے واقعات پر کے الیکٹرک کے خلاف باضابطہ تحقیقات شروع کردی گئیں۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہےکہ کراچی میں بارشوں کے بعد کرنٹ سے ہلاکتیں ہوئیں اور بجلی بھی معطل رہی جس پر کے الیکٹرک کے خلاف باضابطہ تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔


معاملے پر کے الیکٹرک نے انوکھی منطق پیش کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ بارشوں میں کرنٹ لگنے کے واقعات پر بے حد افسوس ہے، کرنٹ لگنے کے زیادہ تر واقعات گھروں کے اندر پیش آئے، ان واقعات کا مکمل جائزہ لیا جا رہا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بجلی کے کھمبوں پر کیبل اور انٹرنیٹ کی تاریں بڑا خطرہ ہیں، انٹرنیٹ، ٹی وی کیبل و آلات پر 19 اگست سے سخت کارروائی کی جائے گی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ متعلقہ اداروں سے کے الیکٹرک تنصیبات کے گرد تجاوزات ختم کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ کراچی میں حالیہ بارشوں کے نتیجے میں کرنٹ لگنے کے واقعات میں 30 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے جن میں بچے بھی شامل تھے جب کہ کرنٹ لگنے سے کئی علاقوں میں قربانی کے جانور بھی ہلاک ہوئے۔


اس کے علاوہ شہر میں بارشوں کے دوران کئی علاقوں میں تین روز تک بجلی معطل رہی اور اس دوران کے الیکٹرک کے ہیلپ لائن سینٹر کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔