شاہ محمود کشمیر سفارتکاری میں اپنی ناکامی پر پریشان ہیں: پاکستان میں سابق سعودی سفیر

شاہ محمود کشمیر سفارتکاری میں اپنی ناکامی پر پریشان ہیں: پاکستان میں سابق سعودی سفیر
سعودی عرب کے پاکستان میں سابق سفیر ڈاکٹر علی اودھ نے البتہ عرب نیوز کے لئے اپنے 16 اگست کو لکھے گئے کالم میں واضح اشارہ دے دیا ہے کہ شاہ محمود قریشی کی بات سعودی حکومت کو شدید ناپسند رہی ہے. اپنے مضمون میں جہاں انہوں نے پاکستان کے ساتھ تاریخی تعلقات کا بہترین خلاصہ کیا ہے اور صاف کہا ہے کہ پاکستان جیسے دوست کو سعودی عرب کھونا afford نہیں کر سکتا وہیں انہوں نے کشمیر پر شاہ محمود قریشی کی سفارتکاری کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پریشان اس لئے ہیں کہ گذشتہ ایک برس میں وہ کشمیر پر دنیا کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

OIC نے بھارت کی جانب سے کشمیر کو اپنا حصہ قرار دینے پر سخت بیانات جاری کیے گئے لیکن شاہ محمود قریشی ابتدا میں ایک آدھ سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے ہیں. انہوں نے لکھا کہ سعودی عرب اور او آئی سی کے خلاف عوامی پلیٹ فارم پر بھڑاس نکالنا شاہ محمود کی  عوام کے سامنے اپنی ناکامیاں چھپا کر ان کی ذمہ داری سعودیہ پر ڈالنے کی کوشش ہے۔ 

انہوں نے ساتھ ہی ڈی جی آئی ایس پی آر کے اس حالیہ بیان کہ ہمیں پاک سعودیہ تعلقات پر فخر ہے کا حوالہ دیتے ہوئے شاہ محمود پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ اس کے بعد اب شاہ محمود کہاں کے رہتے ہیں؟

ماہرین کا قیاس ہے کہ اس مضمون کے بعد تعلقات میں سرد مہری کی وجوہات وجوہات کچھ بھی رہی ہوں، ان میں بہتری کے لئے بلی کا بکرا کون ہوگا، یہ تقریباً طے کر دیا گیا ہے.