سینئر صحافی اور تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے بڑا انکشاف کر دیا، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے لاہور سے 2 وزیر پارٹی چھوڑنا چاہ رہے ہیں لیکن اِس ڈر سے نہیں چھوڑ رہے کہ ان کے خلاف مقدمات ہوجائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق نجی نیوز چینل کے پروگرام 'خبر ہے"میں بات کرتے ہوئے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ اس وقت ملکی سیاسی حالات حکومت کے مخالف چل رہے ہیں، یہ حالات چند ماہ قبل کے حالات سے قطعی مختلف ہیں، حکومت کو اس وقت بہت بڑا خطرہ لاحق ہے، 2 وزراء ایسے ہیں جن سے باضابطہ بات ہوئی ہے جس میں انہوں نے پی ٹی آئی چھوڑنے کے ارادے کا اظہار کیا ہے لیکن صرف اس وجہ سے نہیں چھوڑ سکتے کہ ایسا کرنے کے بعد ان پر مختلف کیسز شروع ہو جائیں گے۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ جیسے جاوید لطیف نے دسمبر میں نواز شریف کے آنے کی تاریخ دی تھی اسی طرح پی ڈی ایم کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کی تاریخیں دی جارہی ہیں جس میں سب سے زیادہ فقدان اعتماد کا ہے۔
سینئر تجزیہ کار کا مزید کہنا تھا کہ کوششیں جاری ہیں، اپوزیشن اور حکومت دونوں اس وقت متحرک ہیں، ن لیگ کا دعوی ہے کہ فیصل آباد میں 7 ارکان میں سے 5 کی جانب سے پی ٹی آئی چھوڑنے جا رہے ہیں جبکہ لیگی رہنماشاہد خاقان عباسی 22 جبکہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ وزراء بھی پی ٹی آئی کو چھوڑنے کیلئے تیار ہیں، حالات ایسے جارہے ہیں کہ جیسے وزیراعظم عمران خان کہیں خود ہی مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار نہ کر لیں، یا پھر وفاقی وزیر فواد چوہدری نے درست ہی کہا ہے کہ ان میں اتنی سکت نہیں ہے۔
https://youtu.be/x_HTzgbwsyw
عارف حمید بھٹی کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت پی ٹی آئی اور ن لیگ دونوں ہی آئندہ الیکشن کی طرف دیکھ رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جہاں ن لیگ کی جانب سے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم سے ملاقاتیں ہو رہی ہیں وہیں پی ٹی آئی کی جانب سے بھی ناراض پارٹیوں سے ملاقاتیں جاری ہیں، جہانگیر ترین گروپ سمیت دیگر ناراض لوگوں کے لئے اب حکومتی کابینہ میں جگہ بنائی جائے گی اور ان کے لئے نئی گاڑیاں خریدی جائیں گی، انہیں مراعات دے کر خوش کیا جائے گا، کیونکہ اگر حکومت کو شکست سامنے سے نظر آرہی ہے تو حکومت بچانے کے لئے کچھ تو کریں گے ہی، جس کو ابھی تک وزیراعظم عمران خان کرپشن کہتے تھے اب انہوں نے بھی یہی وطیرہ اختیار کر لیا ہے، کبھی کسی کو رہائشی اسکیم دے دی تو کبھی کسی کو۔