صحافی محسن بیگ کی اہلیہ نے ان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔
محسن بیگ کی اہلیہ نے درخواست میں دہشت گردی کا مقدمہ خارج کرنے کی استدعا کردی۔ اہلیہ محسن بیگ کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پولیس نے تھانہ مارگلہ میں جھوٹا اور بےبنیاد مقدمہ درج کیا، عدالت پولیس کو مقدمہ خارج کرنے کا حکم دے۔
دوسری جانب صحافی محسن بیگ کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست کل سماعت کے لیے مقرر ہوگئی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کل درخواست پر سماعت کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرنے پر پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ سینئر صحافی محسن بیگ کے گھر پر چھاپہ مار کرانہیں گرفتار کیا تھا۔
صحافی محسن بیگ کے خلاف ایف آئی اے نے وفاقی وزیر مراد سعید کی شکایت پر مقدمہ درج کیا جبکہ پولیس نے الگ سے انسداد دہشت گردی ایکٹ کا مقدمہ درج کیا۔
اسلام آباد کے تھانہ مارگلہ میں محسن بیگ کے خلاف درج ہونے والے مقدمے میں ان کے بیٹے کو بھی نامزد کیاگیا تھا، جس میں دہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی تھیں۔ جب کہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے بھی وفاقی وزیر مراد سعید کی درخواست پر محسن بیگ کے خلاف مقدمہ درج کیاتھا۔
ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ محسن بیگ نے بیٹے و ملازمین کے ہمراہ سرکاری ملازمین پر فائرنگ کرکے جرم کا ارتکاب کیا، ملزم کو تھانہ مارگلہ اسلام آباد منتقل کیاگیا تھا۔ اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے گزشتہ روز محسن بیگ کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔