عالمی شہرت یافتہ امریکی باکسر محمد علی کا 78واں یوم پیدائش آج منایا جا رہا ہے اور وہ آج بھی اپنے مداحوں کی یادوں میں زندہ ہیں۔ 17 جنوری 1942 کو امریکی شہر لوئی ولے میں مسیحی خاندان میں پیدا ہونے والے محمد علی کا نام کیسیئس مارسیلس کلے جونیئر تھا۔ تاہم، انہوں نے 1964 میں اسلام قبول کیا، جس کے بعد انہوں نے اپنا نام محمد علی رکھ لیا تھا۔
محمد علی نے 12 سال کی عمر میں باکسنگ کا آغاز کیا اور 19 اکتوبر 1960 کو لوئی ولے میں انہوں نے اپنے کریئر کا پہلا پروفیشنل مقابلہ جیتا۔ جس کے بعد ان کی کامیابیوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوا۔ محمد علی کو نسل پرستی کا سامنا بھی کرنا پڑا لیکن اس کے باوجود محمد علی نے اپنا کریئر جاری رکھا اور بڑے بڑے باکسرز کو رنگ میں چاروں شانے چت کیا۔
باکسر محمد علی نے اپنے کریئر میں 61 مقابلے لڑے جس میں انہوں نے 56 میں کامیابی حاصل کی جبکہ صرف 5 مقابلوں میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اپنے مجموعی مقابلوں میں سے 37 مقابلوں میں انہوں نے اپنے حریفوں کو ناک آؤٹ کیا۔
محمد علی باکسنگ کی دنیا کے پہلے کھلاڑی تھے جو تین بار عالمی ہیوی ویٹ چیمپیئن بنے۔
محمد علی کو زندگی میں جیل کا سامنا بھی کرنا پڑا جب انہوں نے ویت نام جنگ میں شرکت سے انکار کیا، اس انکار پر انہیں تین سال قید کاٹنا پڑی لیکن وہ اپنے اصولوں سے دستبردار نہیں ہوئے۔ آئیے ان کی زندگی کے چند یادگار مقابلوں کے بارے میں جانتے ہیں۔
محمد علی بمقابلہ سونی لسٹن
محمد علی نے 1964 میں دنیا کو اپنا گرویدہ بنا لیا جب انہوں نے اس وقت کے سب سے بڑے باکسر سونی لسٹن کو ہرا کر ورلڈ ہیوی ویٹ چیمپئن کا اعزاز اپنے نام کیا۔
محمد علی بمقابلہ جیری کواری
محمد علی کی زندگی کا دوسرا بڑا اور اہم میچ جیری کواری کے ساتھ تھا، جب وہ پابندی کے بعد دوبارہ رنگ میں اترے اور جیری کواری کو چاروں خانے چت کر کے فاتح قرار پائے۔
محمد علی بمقابلہ جارج فورمین
جارج فورمین اس وقت کے ایک عظیم باکسر تھے اور فریزیئر جیسے باکسرز کو شکست دے چکے تھے۔ جو فریزیئر وہ پہلے باکسر تھے جنہوں نے 1971 میں محمد علی کو ان کی زندگی کی پہلی شکست دی تھی۔ اس کے بعد جارج فورمین نے کین نورٹن کو بھی ہرایا، کین باکسنگ تاریخ کا دوسرا باکسر تھا جو محمد علی کو ہرا چکا تھا۔ لہٰذا اس وقت محمد علی جن دو باکسرز سے ہارے تھے جارج فورمین ان دونوں کو ہرا چکا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ اس میچ کو بھرپور مقبولیت ملی اور محمد علی نے جارج فورمین کو آٹھویں راؤنڈ میں ناک آؤٹ کر کے میدان مار لیا۔ باکسنگ کی دنیا میں یہ ایک تاریخی مقابلہ تھا۔
محمد علی بمقابلہ جو فریزیئر
1975 میں محمد علی نے جو فریزیئر کے خلاف تیسرا میچ کھیلا۔ اس سے قبل ہونے والے دو مقابلوں میں دونوں ایک، ایک مقابلہ جیت چکے تھے۔ یہ باکسنگ مقابلہ بھی تاریخ کا ایک بڑا میچ مانا جاتا ہے۔ اس مقابلے میں دونوں باکسرز نے شاندار کھیل پیش کیا اور ایک دوسرے پر مُکوں کی خوب برسات کی۔ 12ویں راؤنڈ میں فریزیئز تھکاوٹ کا شکار ہو چکے تھے اور محمد علی نے موقع کا فائدہ اٹھا کر فریزیئر پر مُکوں کی برسات کر دی۔ مُکے لگنے سے فریزیئز کی بائیں آنکھ بند ہو گئی اور دائیں آنکھ پر زخم آ گیا۔ اس دوران دو مزید راؤنڈ گزر چکے تھے۔ اس طرح 14ویں راؤنڈ میں فریزیئر کے کوچ نے انہیں مزید کھیلنے سے روک دیا اور محمد علی مقابلہ جیت گئے۔ مقابلہ جیتنے کے بعد محمد علی نے کہا کہ یہ موت کے قریب ترین تجربہ تھا۔ ایک اور جگہ پر انہوں نے کہا کہ میرے بعد دنیا کا عظیم ترین باکسر جو فریزیئر ہے۔
محمد علی بمقابلہ لیون سپنکس
لیون سپنکس نے جب محمد علی کو باکسنگ کے رنگ میں شکست دی تھی تو اس وقت محمد علی کی عمر 36 سال اور 29 دن تھی۔ محمد علی اس وقت رٹائرمنٹ کی طرف بڑھ رہے تھے اور ماضی کے مقابلے میں نسبتاً سست ہو چکے تھے۔ لیکن انہوں نے شکست کے بعد ارادہ باندھا کہ وہ ایک نوجوان باکسر سے ہار کر رٹائر نہیں ہونا چاہتے۔ اس کے بعد انہوں نے بھرپور محنت کی اور 8 ماہ بعد لوین سپنکس کو شکست دے کر دنیا کے پہلے باکسر بن گئے جنہوں نے 3 مرتبہ ورلڈ ہیوی ویٹ ٹائٹل اپنے نام کیا۔
20ویں صدی کے عظیم باکسر محمد علی کو 1984 میں پارکنسنز نامی بیماری کی تشخیص ہوئی جس کے بعد انہوں نے باکسنگ کو خیرباد کہہ دیا اور 2016 میں 3 جون کو وہ اسی بیماری سے لڑتے ہوئے انتقال کر گئے۔ تاہم آج بھی عظیم باکسر کے مداح انہیں یاد کرتے ہیں اور ان کے یوم پیدائش پر ان سے اپنی محبت کا اظہار کرتے نظر آتے ہیں۔