وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے بناتے خود اسکی زد میں آگئے جب انہوں نےاپنے ٹوئیٹر اکاونٹ سے اپوزیشن کے جلسہ گاہ کی تصویر شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ ؎
جسکی بہار یہ ہو اسکی خزاں نا پوچھ
یہ مصرعہ لکھنے کے بعد انہوں نے اسے اپنے والد احمد فراز کا شعر قرار دیا تاہم انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا جب صارفین نے انہیں بتایا کہ یہ احمد فراز کا نہیں بلکہ مرزا غالب کا شعر ہے۔ درحقیقت شعر یوں ہے کہ ؎
ہے سبزہ زار ہر درو دیوارِ غم کدہ
جس کی بہار یہ ہو پھر اس کی خزاں نہ پوچھ
تا ہم سوشل میڈیا پر اس بات کی نشاندہی کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے تصحیح کرتے ہوئے ایک بار پھر مرزا غالب کا نام لکھ کر مصرعہ ٹوئٹ کی
https://twitter.com/shiblifaraz/status/1317180219464118272