حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کی شرائط پر عمل کرتے ہوئے گیس مہنگی کرنے کی تیاری کر لی۔ آئی ایم ایف نے گیس سیکٹر گردشی قرضے میں اضافے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے گیس قیمتوں کو 100 فیصد سے زائد بڑھانے کا مطالبہ کردیا۔
ذرائع نے بتایا کہ گیس سیکٹر گردشی قرضے میں اضافے پر آئی ایم ایف نے اظہار تشویش کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گیس مہنگی کرنے کے معاملے پر اقتصادی رابطہ کمیٹی ( ای سی سی )کیلئے سمری تیار کر لی گئی ہے۔ آئی ایم ایف نے آئندہ اقتصادی جائزہ سے قبل گیس قیمتوں کو 100 فیصد سے زائد بڑھانے کا مطالبہ کردیا ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے اختتام تک گیس سیکٹرگردشی قرضے میں 46 ارب روپے اضافےکا خدشہ ہے۔ سوئی گیس کی قیمت نہ بڑھانے سے 185 ارب روپے کا شارٹ فال بڑھے گا۔
ذرائع کے مطابق گھریلو صارفین کیلئے آر ایل این جی کی قیمتیں نہ بڑھائیں تو 21 ارب کاشارٹ فال بڑھے گا۔ جولائی سے ستمبر تک گیس کمپنیوں کےنقصان میں مزید 46 ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔
گیس سیکٹر کامجموعی طور پر گردشی قرضہ 2700ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔ گیس کی قیمتوں میں اضافےکی سمری آئندہ ای سی سی اجلاس میں پیش کی جائی گی۔
واضح رہے کہ 15 اکتوبر کو وفاقی حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 40 روپے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت 15 روپے فی لیٹر کم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی نئی قیمت 283 روپے 80 پیسے فی لیٹر جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 303 روپے 18 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق (16 اکتوبر) رات 12 بجے سے ہوگا۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ عالمی قیمتوں میں کمی اور روپے کی قدر میں بہتری کے باعث عوام کو پیٹرولیم قیمتوں میں ریلیف دیا گیا۔ پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق آج (16اکتوبر) رات سے 31 اکتوبر تک ہوگا۔
واضح رہے کہ یکم اکتوبر 2023 کو جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے کی کمی گئی تھی۔ جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 323.38 روپے ہوگئی تھی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے کی کمی کی گئی جس کے بعد ہائی سپیڈ ڈیزل 318.18 پر آگیا تھا۔