پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے گذشتہ روز سی ایم ایچ لاہور کا خصوصی دورہ کرکے لیگی رہنمائوں کے گارڈ کے تشدد کا نشانہ بننے والے بہادر سپوت میجر حارث کی عیادت کی۔
اس موقع پر میجر حارث سے گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف نے انھیں تسلی دی اور یقین دہانی کرائی کہ انصاف کے تقاضے پورے ہوں گے۔ واقعے کے ذمہ دار افراد گرفتار کر لئے گئے ہیں۔ قانون اپنا راستہ بنائے گا۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے بعد ازاں گیریژن آفیسرز اور سابق فوجیوں سے الگ الگ ملاقات کی۔ آرمی چیف نے لاہور کور کی پیشہ ورانہ تیاریوں اور تربیت کے معیار کو سراہا۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ غلط معلومات اور پروپیگینڈے سے ریاست کی سالمیت اور یکجہتی کو خطرات لاحق ہوتے ہیں، قیاس آرائیوں اور افواہوں کا موثر مقابلہ کرنے کے لیے بروقت اور متحد ردعمل کی ضرورت ہوتی ہے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ فوج اپنی طاقت عوام سے لیتی ہے۔ فوج اور عوام کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوئی بھی کوشش برداشت نہیں کریں گے۔ دشمن قوتیں طویل عرصے سے انتشار پیدا کرنے کے لئے سرگرم ہیں۔ دشمن قوتوں کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں لاہور میں حساس ادارے کے افسر پر مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سلمان رفیق کے گارڈ نے بہیمانہ تشدد کیا تھا۔ میجر حارث کے والد کے بیان پر گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی۔ مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کو ضمنی میں نامزد کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خواجہ سلیمان اور حافظ نعمان خود تھانہ گارڈن ٹاؤن پہنچے تھے۔ تھانہ گارڈن ٹاؤن پولیس نے ڈرائیور اور گارڈ سمیت دیگر پر مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
ادھر مدعی مقدمہ کا کہنا ہے کہ خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کی ایما پر میرے بیٹے میجر حارث کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ حافظ نعمان اور خواجہ سلمان رفیق ساتھ اگلی گاڑی میں موجود تھے۔ ملزمان کی ایما کے بغیر ملازمین تشدد نہیں کرسکتے۔
اس کیس کے بارے میں تفصیل بتاتے ہوئے قائمقام سی سی پی او لاہور ڈی آئی جی انوسٹی گیشن شہزادہ سلطان نے کہا تھا کہ یہ کلمہ چوک کے قریب افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں سیاسی جماعت کے رہنما کے پرائیویٹ گارڈز نے حساس ادارے کے ملازم کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
https://twitter.com/CcpoLahore/status/1514567377979121669?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1514567377979121669%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fpublicnews.com%2F66140%2F
انہوں نے بتایا کہ راستہ نہ دینے پر پرائیویٹ گارڈز نے حساس ادارے کے افسر کو تشدد کا نشانہ بنایا، پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرکے ملوث چاروں ملزمان کو گرفتار کرلیا اور گاڑی قبضہ میں لے لی۔
اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سلمان رفیق کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر کل سے غلط کہانی پیش کی جا رہی ہے،اس لئے ضروری تھا کہ معاملے کی وضاحت کریں اور قانون کے سامنے پیش ہوں۔
لیگی رہنما نے کہا آج کل سیاسی سرگرمیاں زیادہ ہیں۔ میں واقعے کے روز گاڑی خود چلا رہا تھا اور حافظ نعمان میرے ساتھ تھ۔ گھر پہنچا تو معلوم ہوا کہ ہمارے گارڈز کی گاڑی نہیں ہے۔
https://twitter.com/invisiablesoul/status/1514346088219750401?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1514346088219750401%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fpublicnews.com%2F66140%2F
ان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں پی اے نے فون پر بتایا کہ ایک گاڑی سامنے آئی اور ان سے تلخ کلامی ہوئی۔ ون فائیو سے رابطہ ہوا ہے۔ میں نے کہا پولیس کو بلائیں، آپ کا کام نہیں ہے۔ حارث صاحب قابل احترام ہیں، جو ہوا اس کی مذمت کرتے ہیں۔ سلمان رفیق نے کہا پولیس کو ذمہ دار شہری کے طور پر گارڈز اور گاڑی حوالے کر دیے ہیں۔