الیکشن کمیشن آف پاکستان ( ای سی پی) کی جانب سے ملک میں ہونے والی نئی مردم شماری کے نتائج کے مطابق نئی حلقہ بندیاں کرنے سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا۔ الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ 7ویں مردم شماری کے بعد 20 ہزار 85 نئے سینس بلاک بڑھے کچھ میں تبدیلیاں ہوئیں۔ انتخابات سے قبل غلطیوں سے پاک ووٹر لسٹ اور تازہ حلقہ بندیاں لازمی ہیں۔ نئی حلقہ بندیوں کا فیصلہ امیدواروں، سیاسی جماعتوں اور ووٹرز کے بنیادی حق کے تحفظ کیلئے کیا جارہا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات کے بجائے نئی حلقہ بندیاں کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ تین صفحات پر مشتمل متفقہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نئی مردم شماری کے بعد آبادی میں بڑے پیمانے پر تبدیلی رونما ہوئی۔ آبادی بڑھنے سے حلقوں کی اضلاع کی سطح پر تبدیلی ہوئی ہے۔ 7ویں مردم شماری کے بعد 20 ہزار 85 نئے سینس بلاک بڑھے کچھ میں تبدیلیاں ہوئیں۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ مردم شماری کے بعد ووٹر لسٹوں میں ووٹرز کو شامل کرنا ضروری ہے۔ ووٹر لسٹ میں حقیقی نمائندگی الیکشن کمیشن کی بنیادی آئینی ذمہ داری ہے۔ شفاف انتخابات کیلئے نئی حلقہ بندیاں لازمی ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تحریری فیصلے میں سپریم کورٹ کے فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ نئی حلقہ بندیوں، تازہ انتخابی فہرستوں کے بغیر پارلیمنٹ میں حقیقی نمائندگی ممکن نہ ہوگی۔
ای سی پی کا فیصلے میں کہنا ہے کہ انتخابات سے پہلے غلطیوں سے پاک ووٹر لسٹ اور تازہ حلقہ بندیاں لازمی ہیں۔ حلقہ بندیاں، نئی ووٹر لسٹیں صحیح اور بامعنی نمائندگی، پارلیمانی جمہوریت کیلئے لازمی ہے۔ نئی حلقہ بندیوں کا فیصلہ امیدواروں، سیاسی جماعتوں، ووٹرز کے بنیادی حق کے تحفظ کیلئے کیا جارہا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حلقہ بندیوں کا فیصلہ آئین کے آرٹیکل 218 تین کے تحت کیا۔