سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے اپنے ایک روزہ دورہ پاکستان کے موقع پر سعودی عرب کی جیلوں میں قید دو ہزار پاکستانیوں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ محمد بن سلمان نے فوری طور پر سعودی عرب کی جیلوں میں قید دو ہزار پاکستانیوں کو رہا کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ "پاکستانی وزیراعظم کی درخواست کے جواب میں، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے سعودی عرب کی جیلوں میں قید 2107 قیدیوں کی فوری رہائی کا حکم جاری کر دیا ہے"۔
https://twitter.com/fawadchaudhry/status/1097389609217085440
وزیراعظم ہاؤس میں سعودی ولی عہد کے اعزاز میں دی جانے والی تقریب میں وزیر اعظم عمران خان نے محمد بن سلمان سے خصوصی درخواست کی تھی کہ سعودی عرب میں مقیم پاکستانی مزدوروں کی مشکلات کا ازالہ کیا جائے۔ عمران خان نے پاکستانی قیدیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ بیحد غریب لوگ ہیں جو اپنے خاندانوں کو چھوڑ کر سعودی عرب گئے۔ محمد بن سلمان نے عمران خان کو جواب دیا کہ پاکستان انہیں سعودی عرب میں اپنا سفیر سمجھے۔ ولی عہد نے مزید یہ بھی کہا کہ سعودی عرب پاکستان کو "نہ" نہیں بول سکتا اور پاکستان کی ہر ممکن طریقے سے مدد کرے گا۔
دیگر قیدیوں کے مقدمات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
آج محمد بن سلمان پاکستان کے ایک دن کے دورے کے بعد سعودی عرب واپس چلے گئے۔ پاکستان تحریک انصاف کے ٹویٹ ہینڈل سے یہ کہا گیا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کا ایک نیا باب شروع ہو چکا ہے اور عمران خان کی قیادت میں پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا۔
https://twitter.com/PTIofficial/status/1097472950368960514
محمد بن سلمان پاکستان میں اتوار کے روز پہنچے تھے۔ سعودی ولی عہد کے طیارے کو پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی ایف 16 اور جے ایف 17 تھنڈر طیاروں کے حصار میں لے لیا گیا اور اسلام آباد پہنچنے پر انہیں 21 توپوں کی سلامی بھی پیش کی گئی۔