ڈاکٹر یاسمین راشد  اور غلام محمود ڈوگر کی مبینہ آڈیو لیک منظر عام پر آگئی

ڈاکٹر یاسمین راشد  اور غلام محمود ڈوگر کی مبینہ آڈیو لیک منظر عام پر آگئی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما اور سابق وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد  کی سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگرکے ساتھ  مبینہ آڈیو لیک منظر عام پر آگئی۔

لیک ہونے والی آڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد  نےسی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر سے ان کی خیریت دریافت کی اور پوچھا کہ کوئی اچھی خبر سنا دیں، کیا آرڈر ہو گئے؟

جس پر غلام محمود ڈوگر نے جواب دیا کہ ابھی تک آرڈر نہیں ملے۔

ڈاکٹر یاسمین راشد  نے پوچھا کہ ان کا ارادہ کیاہے؟

غلام محمود ڈوگر نے کہا کہ آرڈر تو سپریم کورٹ سے ہونے ہیں۔ وہ تو انشااللہ جیسے ہی ہوں گے تو مل جائیں گے۔ ہمارے بندے وہاں پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ ڈاک جج صاحبان کے ساتھ جاتی ہے اس پر وہ سائن کرتے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا، "ہاں۔۔۔ اچھا اچھا۔"

غلام محمود ڈوگر نے کہا، "کورٹ میں نہیں کرتے نا۔۔۔ کورٹ ٹائم کے بعد ہی کرتے ہیں۔"

ڈاکٹر یاسمین راشد نے سابق وزیر اعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خان صاحب کافی فکرمند تھے۔ میں نے کہا کہ میری خبر کے مطابق تو ابھی تک ان کو آرڈر نہیں ملے۔

جس پر غلام محمود ڈوگر نے کہا کہ جی ابھی تک نہیں ملے۔ ڈاک سائن ہو کر آجاتی ہے تو  رات کو آجائیں گے۔

ڈاکٹر یاسمین راشد کی جانب سے سوال کیا گیا کہ آج رات خاموشی سے گزر جائے گی؟ جس پر جواب دیا گیا کہ اللہ تعالٰی خیر کرے۔

https://twitter.com/nayadaurpk/status/1626887721984618496

واضح رہے کہ 16 فروری کو چوہدری پرویز الٰہی کی مبینہ ٹیلی فون کال لیک ہوئی تھی اور اس میں غلام محمود ڈوگر کیس سے متعلق سپریم کورٹ جج کے ساتھ ان کی مبینہ بات چیت منظرعام پر آئی تھی۔

چوہدری پرویز الٰہی کی تین آڈیو کلپس سوشل میڈیا پر لیک ہوئے تھے جس کے پہلے حصے میں مبینہ طور پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کو محمد خان کا کیس مظاہر علی نقوی کی عدالت میں لگوانے کی ہدایت دیتے ہوئے سنا جاسکتا۔ آڈیو میں سابق وزیراعلیٰ ہدایت کر رہے ہیں کہ کوشش کرکے کیس مظاہر علی نقوی کی عدالت میں ہی لگوایا جائے۔کیونکہ وہ دبنگ ہیں۔

دوسری آڈیو میں پرویز الٰہی صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عابد زبیری کو یہی ہدایت دے رہے ہیں کہ محمد خان کا کیس مظاہر علی نقوی کی عدالت میں لگوایا جائے۔عابد زبیری نے پوچھا کہ کیا کیس کی فائل تیار ہے تو پرویز الٰہی نے کہاکہ وہ جوجا صاحب سےپوچھیں ۔ پرویز الٰہی نے عابد زبیری سے کہا کہ یہ بات کسی کو بتانی نہیں ہے ۔ جس پر عابد زبیری نے کہا کہ میں سمجھ گیا۔عابد زبیری نے پرویزالہیٰ کو یاد دلایا کہ مظاہر علی نقوی کی عدالت میں سی سی پی او غلام محمد ڈوگر کا کیس بھی لگا ہوا ہے۔ پرویز الٰہی نے کہا کہ میں بات کرتا ہوں۔

جبکہ تیسری آڈیو میں پرویز الٰہی اورجج مظاہرعلی نقوی کی مبینہ گفتگو ہے۔ پرویز الٰہی نےان سے پوچھا کہ کیا محمد خان آپ کےپاس ہے جس پر مظاہر علی نقوی نےکہا کہ جی میرے پاس ہے۔ پرویز الٰہی نے کہاکہ میں آرہا ہوں بغیر کسی پروٹوکول کے۔مظاہرنقوی نے کہاکہ آنے کی ضرورت نہیں ۔ لیکن پرویز الٰہی نے کہاکہ میں قریب پہنچ چکا ہوں بس سلام کرکے چلاجاؤں گا۔

17 فروری کو سپریم کورٹ بنچ کی جانب سے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کی بحالی کا حکم سنا دیا گیا۔