اسلام آباد میں پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ اگر آج مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی الیکشن کمیشن میں حاصل ہونے والے فنڈز کی معلومات فراہم کردیتے تو آدھا مسئلہ حل ہوجاتا۔
شیخ رشید نے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے لیے ہے کہ اسے ریڈ زون میں داخلے کی اجازت ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن مدرسے کے بچوں کو پی ڈی ایم کے جلسے میں لائے تو قانون حرکت میں آئے گا چاہیے چند دن بعد ہی کیوں نہ آئے۔
شیخ رشید نے کہا کہ ان مدرسوں کے خلاف الیکشن لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ختم نبوت میں مسلم لیگ (ن) کی پارٹی ترمیم لائی اور مولانا فضل الرحمن نے ووٹ ڈالا لیکن میں نے خبردار کیا کہ یہ قانون یہاں سے پاس نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یہ پہلی مرتبہ ہورہا ہے لیکن ہمیں عدالت عظمیٰ اور وزیراعظم ہاؤس سمیت دیگر اہم اداروں کا احترام رکھنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں ڈرانا نہیں چاہتا تھا کہ پنڈی اور اسلام آباد 15 دسمبر سے ہائی الرٹ ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ میں اپنی قومی ذمہ داری ادا کرچکا ہوں اور خواہش ہے کہ تمام کارکن اور رہنما محفوظ رہیں لیکن 15 دستمبر سے 7 مرتبہ ہائی الرٹ جاری ہوچکے ہیں۔