سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار کی پارٹی میں واپسی مشکل ہے تاہم جہانگیر ترین ن لیگ کا حصہ بن سکتے ہیں۔
سماء نیوز کے پروگرام سات سے آٹھ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے سابق پارٹی رہنما چوہدری نثار کے حوالے سے کہا کہ جو شخص مشکل وقت میں پارٹی کے ساتھ نہ ہو اس کی قبولیت مشکل ہوتی ہے،انہیں پارٹی سے اختلاف ہو گا پارٹی کسی سے اختلاف نہیں رکھتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ چوہدری نثار کی ن لیگ میں واپسی کا امکان کم ہے مگر جہانگیر ترین ن لیگ کا حصہ بن سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آرمی چیف کی توسیع سے متعلق قانون میں تبدیلی درست نہیں۔ فوج کی عزت کی خاطر توسیع کا قانون پاس کرایا مگر یہ قانون واپس ہو گا۔ آرمی چیف کی توسیع سے متعل قانون نہ صرف ہم واپس لیں گے بلکہ فوج کا ادارہ بھی اسے واپس کروائے گا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک میں غیر آئینی مداخلت کے اثرات نظر آتے ہیں، اسٹیبلشمنٹ اپنے مقاصد پورے کرنے کے لیے مداخلت کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بے ساکھیاں ہٹیں گی تو ہی تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو گی۔ا
نہوں نے کہا کہ ضمنی بجٹ میں حکومتی اتحادیوں نے مشکل سے ووٹ دیا۔ بحث نہیں کریں گے تو پارلیمنٹ کا نظام مفلوج ہو جاتا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ مارچ کے حوالے سے پیپلز پارٹی سے رابطہ نہیں ہوا۔
ضمنی بجٹ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ضمنی بجٹ حکومتی اتحادیوں نے مشکل سے ووٹ دیا ہے۔قبل ازیں کہ ملک میں خرابی کی وجہ یہ ڈیلیں ہیں، ڈیلوں نے جو کچھ پاکستان کو دیا وہ سب کے سامنے ہے،نواز شریف کا ایک مطالبہ ہے حکومت گھر جائے اور شفاف انتخابات ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کسی قسم کی کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ میں اور مریم نواز پارٹی کے کارکن ہیں لیڈر نواز شریف ہیں، خواجہ آصف کی بات درست ہے بیانیہ شہباز شریف کا چلے گا اور شہباز شریف کا بیانیہ وہی ہے جو مسلم لیگ (ن) کا ہے۔